بلدیہ فیکٹری آتشزدگی کیس، جرمن عدالت نے ہرجانے کا دعویٰ مسترد کردیا

January 11, 2019

فرینکفرٹ ( نیوز ڈیسک) ایک جرمن عدالت نے ایک پاکستانی گروپ کی جانب سے بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں آتش زدگی سے متاثرہ افراد کی جانب سے ہرجانے کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔اس واقعے میں بچ جانے والے ایک شخص اور ہلاک شدگان کے تین خاندانوں کی جانب سے جرمن ادارے کِک سے کہا گیا تھا کہ وہ فی خاندان تیس ہزار یورو ادا کرے۔ اس واقعے میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔اس واقعے میں مدعی 49 سالہ پاکستانی سعیدہ خاتون، 62 سالہ محمد جابر اور 62 سالہ عبدالعزیز خان تھے۔ ان تینوں افراد کے بیٹے فیکٹری میں آتش زدگی کے نتیجے میں ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 26 سالہ محمد حنیف بھی مدعیوں میں شامل تھے، جو اس واقعے میں بچ گئے تھے۔ڈورٹمنڈ کی عدالت کے مطابق پاکستانی قانون کے تحت اس واقعے کے بعد ہرجانے کے دعوے کے لیے طے شدہ وقت گزر چکا ہے۔ پاکستانی گروپ کی وکالت کرنے والے مِریم زاگ ماس کے مطابق ہمیں افسوس ہے، کیوں کہ ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ پاکستانی قانون کے مطابق اس واقعے سے متعلق حدود میں بار بار مداخلت ہوتی رہی، اس کا مطلب ہے کہ پاکستانی قانون کے تحت یہ مقدمہ وقتی حدود کے تحت نہیں آتا۔‘‘