علامہ محمد خان نوری قابل قدر استاد تھے، علمائے کرام

January 14, 2019

برمنگھم (پ ر) جماعت اہلسنت برطانیہ کے قائدین علامہ مفتی گل رحمٰن قادری، علامہ خلیل احمد حقانی، علامہ پیر مصباح المالک لقمانوی، علامہ الشیخ غلام ربانی، علامہ پیر محمد طیب الرحمٰن قادری، افغانی، علامہ مفتی محمد نصیر اللہ نقشبندی، علامہ حافظ محمد سعید مکی، علامہ مفتی یار محمد قادری، علامہ رسول بخش سعیدی، علامہ قاری حنیف حسنی، علامہ پیر ظہیر الدین صدیقی، علامہ قاری محمد انور قمر، علامہ مفتی محبوب الرحمٰن قادری، علامہ ڈاکٹر انوار المالک لقانوی، علامہ حافظ عنایت علی، علامہ صاحبزادہ، محمد حماد صدیقی، علامہ قاری فرحان صدیقی، علامہ حامد قدوس ہاشمی، علامہ شاہجان مدنی، علامہ خورشید عالم صابری، علامہ پیر محمد عمران ابدالی، علامہ مفتی عبدالکریم جماعتیعلامہ صاحبزادہ محمد شعیب چشتی، علامہ مفتی فضل قیوم سبحانی قادری، علامہ نیاز احمد صدیقی، علامہ قاری فخرالزماں نقشبندی، مولانا مطلوب الرحمٰن قادری، علامہ اعجاز احمد شامی، علامہ حافظ غلام رسول نقشبندی، علامہ صاحبزادہ حسنین احمد صدیقی، علامہ قاری محمد اکرم نقشبندی، علامہ حافظ محمد زاہد، علامہ حافظ محمد آزاد نقشبندی، علامہ حافظ محمد شفیق نقشبندی، علامہ مفتی منور عتیق نعیمی، علامہ قاری محمد یونس نقشبندی، علامہ محمد یوسف قمر، علامہ فاروق نظامی، حافظ محمد قاسم صدیق چشتی، حافظ محمد بلال نوشاہی، قاری تنویر اقبال قادری، علامہ مظہر اقبال نقشبندی، علامہ صابزادہ غلام جیلانی نقشبندی، علامہ اعجاز احمد نیروی، علامہ ریاض احمد صمدانی، علامہ قاری شبیر سعیدی، علامہ حافظ تصدق حسین صدیقی، علامہ ضیاء الاسلام ہزاروی، علامہ قاری زاہد شریف، علامہ محمد نواز ہزاروی، علامہ عاطف جبار حیدری، علامہ پیر احمد زمان جماعتی، علامہ ثناء اللہ سیٹھی اور دیگر زعمائے جماعت اہلسنت برطانیہ نے اپنے اجتماعی بیان میں کہا کہ دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف کے وائس پرنسپل، شیخ التفسیر، تسہیل الصرف اور تسہیل النحو کے مصنف علامہ محمد خان نوری انتقال کرگئے ۔ آپ تقریباً57سال تک دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف میں تفسیر قرآن و حدیث شریف، صرف ونحو، منطق و فلسفہ، فقہ و اصول فقہ کی تعلیم دیتے رہے۔ بلاشبہ آپ ہزاروں طلبا کے قابل قدر استاد، شفیق باپ تھے۔ آپ نے کئی سال تک باوجود اپنی خرابی صحت کے لیے اپنے استاد اور مرشد کریم کے عظیم مشن کو جاری رکھا۔ زعمائے جماعت اہل سنت نے اپنے اجتماعی بیان میں علامہ محمد خان نوری کے انتقال پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسلام اور اہلسنت کا علمی اور روحانی خلا قرار دیا اوآپؒ کی مغفرت کی دعا کی ۔