باہر سے امداد جنرل باجوہ لیکر آئے، حکومت کا کیا کمال؟مصطفیٰ نواز

January 14, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ) پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ملک میں جو امداد آئی ہے یہ حکومت کی کامیابی نہیں یہ تو ہمارے ملٹری اسٹرٹیجک تعلقات ہیں ان تینوں ملکوں سے اگر یہ پیسے آئے ہیں تو باہر سے یہ پیسے بھی جنرل باجوہ لے کر آئے ہیں اس میں حکومت کا کیا کمال ہے ؟ جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیب چاہتا ہے کہ تمام بڑے لوگوں کیخلاف مقدمے چاہتا ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ اس سے ماحول اچھا نہیں رہتا ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے کہا کہ نیب کا پھندا پی ٹی آئی کی طرف آرہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام ’جرگہ‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی پر کوئی غصہ نہیں ہے نہ آپ پر ہے ان پر ہے جو صورتحال ہوتی ہے اس کے مطابق بیان دینا ہوتا ہے ۔ جسٹس جاویداقبال کا احترام اپنی جگہ لیکن میں یہ سمجھتا ہوں وزیراعظم پر جو کیس ہے اسکابیک گراؤنڈ مضحکہ خیز ہے اسکو بطورکیس ٹریٹ کرنا اوراتنا لمبے عرصے تک رکھنا یہ نیب اور ہمارے نظام کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ نیب پر تنقید پہلے بھی رہی ہے جاوید اقبال جب سے آئے ہیں نیب کی پرفارمنس بہتر ہوئی ہے اس میں کوئی شبہ نہیں ہے، عمران خان کو نواز شریف اور آصف زرداری کی صف میں کھڑاکردیا جائے اس سے زیادہ توہین کیا ہوگی ۔ مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت کے سی پیک کے جو وزیر ہیں انہوں نے اپنے صاحبزادے کو تین ہزار ملین ڈالر کا ٹھیکہ دے دیا ہے ۔ ہم نے چھبیس ملین ڈالر قرضے لیے اوسطً ہر سال پانچ سے چھ ملین ڈالر کے قرضے لے رہے تھے چھ مہینے میں جو یہ خود کہتے ہیں کہ ہم نے گیارہ ارب ڈالر کے قرضے لے لیے ہیں کیا چھبیس ارب ڈالر کو سروس کرنے کے لئے گیارہ ارب ڈالر چاہیں۔ فوادچودھری کا مزید کہنا ہے کہ شاہدخاقان عباسی کہتے ہیں عبدالرزاق داؤد اُن چند اصولی لوگوں میں ہیں جن کو وہ جانتے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں اُن کو ٹھیکہ میرٹ پر ملا ہے ۔جس دن عبدالرزاق کو عمران خان نے کہا آپ کیبنٹ میں آئیں انہوں نے خط لکھا عمران خان کو اور کہا کہ میں اس ٹھیکے میں اپلائی کر چکا ہوں اور اگر میں آؤں گا تو بعدمیں یہ میرے ذمے نہ آئے کیا ڈاکٹرمصدق ملک یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی کوئی کمپنی آگے نہ آئے۔ جن فلیٹس کی بات کی گئی ہے اس میں سعد رفیق ، خواجہ آصف ، خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی کے بھی کئی لوگوں کے فلٹیس ہیں جس طرح پورے پاکستانیوں کے فلیٹ ہیں اور وزیراعظم کا بھی ہے ۔ سی ڈی اے کا چیئرمین وزیراعظم نے ہی لگائے تھے ہم کہہ رہے ہیں کہ تمام ڈیلوپمنٹ اتھارٹیز کے چیئرمین پروفیشنل ہونے چاہیں پرائیوٹ سیکٹر سے آنے چاہیں صرف یہ نہیں گئے ہیں اب لاہور والے پشاور والے بھی جائیں گے ۔ میزبان سلیم صافی کے نیب کی قانون سازی کے حوالے سے پو چھے گئے سوال کے جواب دیتے ہو ئے وفاقی وزیر اطلا عات نے بتایا اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن میں مو جود مختلف سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے فروغ نسیم کی پی ایم ایل ن اور پی پی سے اس حوالے سے میٹنگز ہو چکی ہیں ، اس پر بات آگے بڑھنی چاہیے۔ مصطفی نواز کھوکھر کا مزید کہنا ہے کہ یہ جو امداد آئی ہے یہ حکومت کی کامیابی نہیں ہے یہ تو ہمارے ملٹری کے اسٹرٹیجک تعلقات ہیں ان تینوں ملکوں سے اگر یہ پیسے آئے ہیں تو یہ پیسے بھی جنرل باجوہ لے کر آئے ہیں اس میں ان کا کیا کمال ہے جو ان کے ذمہ کام ہے اُس میں انہوں نے کیا کیا ہے ۔ مصدق ملک کا مزید کہنا ہے کہ آپ نے غریبوں کے مکان گرادیئے ٹھیلے گرادیئے اور آپ نے سی ڈی اے کا چیئرمین اس لئے ہٹا دیا کہ وہ بنی گالہ کاتین سو کینال کا بنگلہ ریگولرائز نہیں کررہا تھا ۔ نواز شریف صحت کے اعتبار سے بالکل ٹھیک ہیں نزلہ زکام تھا ۔این آر او کے حوالے سے پو چھے گئے سوال پر ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا ،نیب قانون میں تبدیلی کی سب سے زیا دہ ضرورت اس وقت تحریک انصاف کو ہی ہے ،کیوں جس طرح حکومت چلائی جا رہی ہے ، انکو خدشہ ہے یہ ان کو بھی احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا ،اب ان کو بھی پتہ چل گیا اب اس کا پھندا انکی طرف بھی آرہا ہے ، لیکن ہم اس پر مثبت کردار اداکریں گے۔