کر پشن کر نیوالوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائیگا،گورنرپنجاب

January 17, 2019

لاہور(نمائندہ خصوصی)گورنرپنجاب چوہدری محمد سرورنےکہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو نیک نیتی سے مذاکرات کی دعوت دی مگر بھارت کا رویہ غیر سنجیدہ ہے، پاکستان نے کر تار پورراہدری منصوبےکا افتتاح کر کے دنیا بھر کے سکھوں کے دل جیت لیے لیکن بھارت اس پر بھی آگےبڑ ھنےکوتیارنہیں،کر پشن کے خاتمے، شفافیات اورمیرٹ کےبغیرجمہوریت کی مضبوطی اور گڈگورننس قائم نہیں ہوسکتی اس لیے وزیر اعظم عمران خان واضح طور پر کہہ چکے ہیں کر پشن کر نیوالوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائیگااور احتساب کے معاملے پر کسی سمجھوتےکاسوال ہی پیدانہیں ہوتا،اِن خیالات کا اظہار انہوں پاکستان نیوی وار کالج کے 48ویں سٹاف کورس کے 95رکنی افسران سے خطاب کے دوران کیا۔ انھوں نےکہاکہ بلوچستان پاکستان کامستقبل ہےاگر ہم نے پاکستان کو مضبوط کر نا ہے تواس کیلئے بلوچستان کو مضبوط اور خوشحال بنانا ضروری ہے جسکے لیے وفاقی حکومت بھی بھر پور اقدامات کر رہی ہے، وقت کا تقاضہ ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو جائے کیونکہ جب ہم سب متحد ہوں گے تو مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کو بھی حل کیا جاسکے گا، موجودہ حکومت ملک میں یکساں نظامِ تعلیم کیلئے پالیسی بنا رہی ہے۔ جسکے لیے بہت سے غیر ملکی ادارے بھی تعلیم کے شعبے میں فنڈنگ کیلئے تیار ہیں، ہم پنجاب میں بھی خیبر پختونخواہ کی طر ح پولیس سمیت تمام اداروں کو غیر سیاسی اور مضبوط کر نے کی پالیسی پرگامزن ہیں۔ وفد کی قیادت ریئر ایڈمرل نوید احمد رضوی(ہلال امتیاز)کمانڈنٹ کررہے تھے افسران کا تعلق پاکستان کے علاوہ بحرین، بنگلا دیش ، چائنہ، مصر، انڈونیشیا، عراق، اردن، لیبیا، ملیشیا، اومان، میانمیار ، سعودی عرب ، ساتھ افریقہ، سری لنکا اور یو اے ای سےہے۔ایک سوال کے جواب میں گور نرپنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ تحر یک انصاف نے اقتدار میں آنے سے پہلے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے اور انکو انکا حق دینے کا وعدہ کیااور آج اس پر عمل ہو رہا ہے اور بہت جلد جنوبی پنجاب میں جنوبی پنجاب سیکرٹر یٹ بھی کام کا آغاز کر دے گا جنوبی پنجاب کے لوگوں کو اپنے مسائل کے حل کیلئے لاہور آنے کی ضرورت نہیں پڑ یگی ۔ گورنرپنجاب نےکہاکہ کسی بھی ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ضروری ہوتاہے کہ وہاں سفار ش اور کر پشن کی بجائے میرٹ اور شفافیات کا نظام ہونا چاہیے اور اداروں میں سیاسی مداخلت کی بجائے ان کو مکمل آزاد اور مضبوط ہونا چاہیے اور وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت بھی اداروں کو غیر سیاسی اور مضبوط بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔