پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، ثبوت پیش کئے جائیں، ہائیکورٹ

January 19, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے ڈی اے کیخلاف انکوائری سے متعلق تفتیشی افسر کو ملزم کے خلاف انکوائری ایک ماہ میں مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے،جسٹس عمر سیال اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو انکوائری سے متعلق سماعت ہوئی،تفتیشی افسر نیب نے بتایا کہ کے ڈی اے افسر بنیادی طور پر گریڈ 5 کے ملازم ہیں، لیکن گریڈ 19 کی 4 اسامیوں پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں،ریکارڈ سے ملزم نے پرسنل فائل غائب کی ہوئی ہے جسے طلب کی جائے،پروموشن کی دستاویزات جعلی ہیں اس لئے فائل چھپائی جارہی ہے،ملزم کے وکیل محمد فاروق نے موقف اپنایا کہ میرا موکل بے قصور ہے نیب کے الزامات غلط ہیں،عدالت کا کہنا تھا کہ ہم نیب کو سالوں سال لوگوں کو گھسیٹنے کی اجازت نہیں دینگے،پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کریں،اگر نیب نے ایک ماہ میں انکوئری مکمل نہ کی تو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔