ہوم آفس پولش جوڑے کو غیر قانونی حراست میں رکھنے پر90000پونڈ ہرجانہ ادا کرے،ہائیکورٹ کا حکم

January 20, 2019

لندن (پی اے ) ہوم آفس کی جانب سے پانچ ماہ تک غیر قانونی حراست میں رکھے جانے والے پولش جوڑے کو 90000پونڈ ہرجانہ ادا کرنے کاحکم دیا گیا ہے۔ 33سالہ آئیونا دیپکا اور 38سالہ ہنری سیڈلووسکی کو لنکا شائر میں رف سلیپنگ کے دوران پکڑے جانے کے بعد 154دن ہوم آفس کی حراست میں رکھا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کی ۔ مسٹر جسٹس سول نے انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے پر فی کس 44500پونڈ کی رقم بطور ہرجانہ دینے کا حکم دیا ۔ سیڈلووسکی کرسمس کے فوری بعد انتقال کر گیا تھا اس کی رقم پولینڈ میں اس کی فیملی کو دی جائے گی۔ ان دونوں پولش باشندوں کو آپریشن گوپلک کے تحت ڈی پورٹ کرنے کیلئے پکڑا گیا تھا۔اس کے تحت یورپین اکنامک ایریا (ای ای اے) سے تعلق رکھنے والے رف سلیپرز کوان کے ملکوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔ہوم آفس نے بعد میں یہ اعتراف کیا کہ جوڑے کو غیرقانونی طور پر بند رکھا گیا تھا۔ دسمبر 2017کے ایک علیحدہ کیس میں ہائی کورٹ نے اس پالیسی کو غیرقانونی قرار دیا تھا۔ ان دونوں پولش شہریوں کو پہلی بار مارچ 2017میں بند کیا گیا تھا۔ ابتدا میں انہیں مختلف امیگریشن ریموول سینٹرز میں بھیجا گیا اپنے بیان میں مس آئیونا دیپکا نے وہ چار ہفتے تک انتہائی خوفزدہ رہی جب مجھے سیڈلووسکی سے الگ رکھا گیا تھا اس نے بتایا کہ سیڈلووسکی بھی انتہائی خوف کا شکار تھا اور وہ دروازے بجا کر قید کرنے والوں پر چیختا تھا۔ سیڈلووسکی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ڈیٹینشن آفیسر نے اسے کہا تھا کہ تمہیں کرش کر دیں گے۔ بعد ازاں جوڑے کو یارل ووڈ میں ایک جگہ کر دیا گیا۔دیپکا کا کہنا ہے کہ جب میں اپنے پارٹنر کا پوچھتی تو کہا جاتا کہ یہ تمہارا معاملہ نہیں ہے۔ جج نے کہا کہ بعد میں دونوں یکجا ہو گئے لیکن علیحدہ رکھنے کے عرصے میںانہیں جو ذہنی اور نفسیاتی نقصان برداشت کرنا پڑا اس کا ہرجانہ انہیں ملنا چاہیے گو اس نقصان کی رقم سے تلافی نہیں ہو سکتی۔ عدالت نے ہوم آفس کو حکم دیا کہ 44500پونڈ فی کس ادا کرے ۔