کے ڈی اے اور بلدیہ کراچی کے درمیان چارجڈ پارکنگ کا تنازع شدت اختیار کرگیا

January 21, 2019

کراچی(طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر) ادارہ ترقیات کراچی اور بلدیہ عظمی کراچی کے درمیان شہر میں چارجڈپارکنگ کے مسئلے پر تنازع شدت ا ختیار کر گیا دونوں نے پارکنگ فیس کی وصولی کا دعویٰ کر دیا جبکہ محکمہ بلدیات سندھ نے خاموشی اختیار کر لی تفصیلات کے مطابق کراچی میٹروپولٹین کا رپوریشن (کے ایم سی )کی جانب سے شہرکے مختلف مقامات پر فیس وصولی کیلئےپیر کو چارجڈ پارکنگ سائٹ کی نیلامی کی جارہی ہے تاہم کے ڈی اے نےاس عمل کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ٹھیکیداروں کو اس سے دور رہنے کی تاکید کی ہے کے ایم سی کاکہنا ہے کہ چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی سے کے ڈی اے کا کوئی تعلق نہیں ہے واضح رہے کہ کے ایم سی نے رواں ماہ کے آغاز میں مختلف اخبارات میں اشتہار کے ذریعے شہر بھر میں چارجڈپارکنگ کے مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے پارکنگ فیس وصول کرنے کے ٹینڈر شائع کرائے تھے تاہم کے ڈی اے نے بھی اشتہارات کے ذریعے ان میں سے 21 مقامات کو کے ڈی اے کا قانونی حق قرار دیا ہے اور نیلام عام میں حصہ لینے والوں کو کہا ہے کہ نفع نقصان کے وہ خودذمہ دار ہونگے شہر کے دوبڑے اداروں کا کسی مسئلے پراس طرح آمنے سامنے آجانا کافی تشویشناک صورتحال ہےدونوں ادارے ایک ہی وزارت محکمہ بلدیات کے ماتحت ہیں ماضی میں بھی ان دونوں اداروں کے درمیان اس مسئلے پر تنازع رہا ہے پارکنگ فیس کی وصولی سے کروڑوں روپے ریوینو وصول ہو تاہےدریں اثنا بلدیہ عظمی کراچی کے ترجمان نے کہا ہے کہ چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی سے کے ڈی اے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔قانون کے مطابق شہر میں چارجڈ پارکنگ فیس کی وصولی صرف بلدیہ عظمی کراچی کا اختیار ہے ۔ ان سائیڈ پر بلدیہ عظمی کراچی کئی سال سے چارجڈ پارکنگ فیس وصول کر رہی ہے اور اس سے قبل بھی متعدد بار نیلامی ہو چکی ہے اس لئے پیر کو حسب پروگرام ان سائیڈ کی نیلامی ہو گی لہٰذا شہری بلا خوف و خطر اس نیلامی میں حصہ لیں بلدیہ عظمی کراچی ان کے کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار ہےڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کے ڈی اے نے کہا ہے کہ نیلام عام میں ہماری سائٹ کو بھی شامل کردیا گیا ہے۔