اسلامی نظام نافذ کیاجائے ،علماء کنونشن میں متفقہ ا علامیہ

February 22, 2019

لاہور (سٹاف رپورٹر،خصوصی نمائندہ)خاتم الانبیاء علماءکنونشن منصورہ میں منعقد ہوا ۔ کنونشن میں متفقہ طور پر اعلامیہ منظور کیا گیا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وطن عزیز جس مقصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا ، اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے اس ملک میں اسلامی نظام کو نافذ کیا جائے ۔ امن ، خوشحالی ، ترقی ، بھیک مانگنے ،قرض حاصل کرنے اور کشکول لے کر دنیا میں در بدر پھرنے سے نہیں آئے گی بلکہ اسلامی نظام معیشت رائج کرنے سے آئے گی لہٰذا اسلامی نظام معیشت کو نافذ کیا جائے ۔ سود جوکہ اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ اعلان جنگ ہے ، اسے فی الفور ختم کیا جائے ، شاہ خرچیوں کو بند کیا جائے ، شعائر اسلام مساجد اور مدارس کے خلاف پروپیگنڈا بند کیا جائے ۔ ناموس رسالت کا تحفظ کیا جائے ، 295-C کو نہ چھیڑا جائے ۔ اگر اس شق کو چھیڑا گیا تو اس کی حفاظت کے لیے اس ملک کا ہر مسلمان مرد و عورت ، عالم ، جاہل ہر ایک اپنی جان قربان کردے گا ، کیونکہ اسے حضور کی ناموس اپنی جان ، مال اولاد ، محلات ، کاروبار ہر چیز سے زیادہ محبوب ہے ۔ یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے ان سے دوستی ختم کی جائے اور ان سے تجارتی اور سفارتی تعلقات استوار نہ کیے جائیں اسرائیل سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کیے جائیں ۔ان حالات میں یہ اجلاس وارثین انبیاء، علمائے کرام ، آئمہ مساجد اور خطبا حضرات سے یہ توقع رکھتاہے اور ان سے یہ اپیل کرتا ہے کہ امت کو بیدار کرنے ، عالم اسلام کے خلاف سازشوں کے آگے بند باندھنے اور ملک و ملت کی خدمت کے لیے متحد ہو کر اپنا کردار ادا کریں۔ یہ حکومت جس نے ملک کو ریاست مدینہ کی طرز پرریاست بنانے کا وعدہ کیا ہے وہ اپنے اس وعدے کو پورا کرے ۔ حج جو کہ اہم عبادت اور دینی فریضہ ہے حکومت نے اسے مشکل بنا دیا،اور اس کے اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حج کو آسان بنایا جائے اور اس کے اخراجات کم کیے جائیں ۔