مسلمانوں کے بارے میں سچے تجزیئے اور حقائق سامنے لانا ہوں گے، شہاب الدین

February 24, 2019

لیڈز ( ندیم راٹھور ) اسلامو فوبیا کے خلاف آگہی اور مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کے خلاف نبرد آزما برطانیہ کی تنظیم مینڈ ( MEND ) کے زیر اہتمام لیڈز پُوڈسی کے سیوک ہال میں انکی کتاب’’برٹش مسلم فیکٹس اینڈ فیگرز “ کی تقریب رونمائی ہوئی جس میں معززین شہر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔کتاب کا تعارف کراتے ہوئے لیڈز سے مینڈ کے منیجر شہاب الدین نے کہا کہ ہم عالمی میڈیا کے مسخ شدہ من گھڑت حقائق ، دائیں بازو کی بڑھتی ہوئی مسلمہ مسلم دشمنی ، عمومی طور پہ پھیلتے ہوئے اسلامو فوبیا اور سچی اسلامی روح سے عدم شناسی کے جھوٹ سے لبریز دور میں جی رہے ہیں ۔ ایسے میں ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمانوں کے بارے میں سچے اور مستند اعداد و شمار ، تجزیات اور حقائق کو سامنے لایا جائے ۔ مینڈ کی جانب سے شائع ہونے والی یہ کتاب برطانیہ میں رہنے والے ہر مسلمان کی اسطرح ضرورت ہے کہ یہ اسے دلائل ، استدلال اور درست اعداد و شمار کے ذریعے اٹھنے والے ہر سوال کا جواب دے گی ۔ مینڈ کے سی ای او ایمان علی نے کہا کہ ہمیں معذرت خواہانہ رویے اپنانے کی ضرورت ہے نہ شرمندہ ہونے کی کیونکہ اس ملک کی بنیادوں میں ہمارےآباواجداد کا لہو شامل ہے ۔جنگ عظیم اوّل میں دس لاکھ سے زائد اور دوئم میں بائیس لاکھ کے قریب مسلمانوں نے برطانیہ کے لئے حصہ لیا ۔ بدقسمتی سے آج ہمیں برے القابات اور ناموں سے یاد کیاجاتا ہے مگر سچ تو یہ ہے کہ اسلام کا دہشت گردی اور انتہاپسندی سے قطعا کوئی تعلق نہیں ۔ ایم ای پی امجد بشیر نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ عالمی میڈیا ہمارے امن اور محبت بھرے سچے امیج کی بجائے خودساختہ نتائج اور کہانیوں کے ذریعےلوگوں کو گمراہ کر رہا ہے ۔ ہمارا اولین فرض ہے کہ ہم دلیل ، منطق اور اعداد وشمار کے ہتھیاروں سے خود کو ہمیشہ مسلح رکھیں ۔ یہ کتاب اس ضمن میں ہر ایک کی رہنمائی کر سکتی ہے ۔ کونسلر الماس گوہر نے کہا کہ ہمیں اپنے پاکستانی ، برطانوی اور مسلمان ہونے پر بجا طورپر فخر کرنا چاہیے ۔ اور اپنی تینوں شناختوں کو فخر یہ طور پر منانا چاہیے ۔ ہمارا کسی انتہا پسند سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ دہشت اور لاقانونیت کا کسی دین سے کوئی تعلق نہیں ۔ یاد رہے کہ اس کتاب میں اسلام کا درست افہام ،برطانوی مسلمانوں کا تاریخی اشتراک ، سماجی معاشی چیلنجز ، نسلی اور مذہبی نفرت ، مسلمانوں کی غلط ترجمانی ، مذہبی استحقاق، سیکورٹی کونٹر ٹیرر پالیسی ، برطانیہ کے معروف مسلمان کے ابواب کے تحت نہایت جامعیت اور جانفشانی سے تقسیم کیا گیا ہے جس سے کوئی بھی مسلمان استفادہ کر سکتا ہے ۔