سوڈانی صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے حکومت تحلیل کر دی

February 24, 2019

خرطوم (جنگ نیوز /ایجنسیاں)سوڈانی صدر عمر البشیر نے ملک میں ایک سال کیلئے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے قومی وفاقی حکومت اور ریاستی حکومتوں کو بھی تحلیل کرتے ہوئے ٹکنوکریٹس پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی ہے۔ دوسری جانب سابق گورنر زراعت محمد طاہر ایلا کو وزیر اعظم منتخب کرلیاگیاجبکہ نئی کابینہ میں ڈاکٹر الدردیری محمد احمد وزیر خارجہ، مولانا محمد احمد سالم وزیر انصاف اور جنرل عوض محمد احمد بن عوف وزیر دفاع ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق سوڈانی صدر عمر البشیر نے ملک میں ایک سال کیلئے ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کر دیا،البشیر کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والوں کے حوالے سے شفاف تحقیقات کرائی جائیں گی۔سوڈانی میڈیا کے مطابق عمر البشیر نے صدارتی آرڈیننس جاری کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کو تحلیل کر دیا اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل کابینہ کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں ریاستوں کے والیوں کو بھی ان کے عہدوں سے سبک دوش کر دیا۔سوڈانی صدر نے احتجاج کنندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ بات چیت کی میز پر آئیں تا کہ ملک کو مسائل سے بچایا جا سکے۔عمر البشیر نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجوزی آئینی ترامیم پر غور ملتوی کر دیں تا کہ مزید بات چیت کا موقع مل سکے۔واضح رہے کہ سوڈانی صدرکا یہ خطاب جمعے کی شام حکمراں جماعت کی قیادت کے ساتھ اجلاس کے بعد سامنے آیا۔اس سے قبل سوڈانی سکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ صلاح عبداللہ قوش نے جمعے کی شام ایک اعلان میں بتایا تھا کہ صدر عمر البشیر بطور صدر اپنے منصب پر باقی ہیں۔صدر عمر البشیر نے نئے وزراء اور ریاستوں کے نئے گورنروں کے تقررر کا اعلان کیا ہے۔ نئی کابینہ میں ہر وزارت کے ایک سینئر عہدے دار کو شامل کیا گیا ہے جب کہ تمام ریاستوں کے گورنروں کو بدل دیا گیا ہے اور ان سب کا تعلق فوج سے ہے۔نئی کابینہ میں ڈاکٹر الدردیری محمد احمد وزیر خارجہ، مولانا محمد احمد سالم وزیر انصاف اور جنرل عوض محمد احمد بن عوف وزیر دفاع ہوں گے۔