وادیٔ سوات کی خواتین کی شجر کاری مہم

March 12, 2019

خیبر پختون خوا کی قدرتی حسن سے مالا مال وادیٔ سوات کی آبادی بڑھتی گئی تو وہاں درخت کٹتے گئے، ٹمبر مافیا نے بھی جنگلات کی بے دریغ کٹائی کر کے سوات کے حسن کو گہن لگا دیا۔

ہریالی کی جگہ آلودگی نے لی تو وادی کی خواتین نے ضلع بھر میں شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا۔

ماضی میں وادی سوات کے جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے جہاں وادی کا حسن ماند پڑ گیا وہیں درختوں کی کٹائی سے سیلاب کا خطرہ بھی منڈلانے لگا۔

سیلاب کے خطرات کو کم کرنے، آلودگی سے بچنے اور وادی کے حسن میں اضافے کے لیے خواتین نے شجر کاری مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

خواتین نے وادی کے مرد و خواتین اور بچوں سے درخواست کی ہے کہ وہ گھروں سے نکلیں اور موسم بہار کی شجر کاری مہم میں ان کا ساتھ دیں۔

ان خواتین کا کہنا ہے کہ اگر سوات سرسبز ہو گا، تو ہمارے علاقے خوبصورت ہوں گے، ہماری ذہنی بیماریاں بھی اس سے کم ہوں گی اور جو تشدد ہے وہ بھی کم ہوگا۔

غیر سرکاری تنظیم کے زیر اہتمام ڈڈھرہ پارک میں ہونے والی شجرکاری مہم میں علاقے کی خواتین نے بڑی تعداد میں حصہ لیا اور سوات کو دوبارہ سرسبز بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

ان خواتین کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ سوات پہلے جیسا سر سبز تھا، دوبارہ ہی ایسا ہو جائے۔

ماہرین کے مطابق درجہ حرارت میں کمی اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے پہاڑی علاقوں میں شجرکاری مہم انتہائی ضروری ہے۔