پنجاب کے 716تھانوں کی ذاتی طور پر مانیٹرنگ کر رہا ہوں، آئی جی

March 19, 2019

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجدجاوید سلیمی نے کہا ہےکہ دو لاکھ سے زائد اہلکاروں اور افسران پر مشتمل پولیس فورس کی اصلاحات کے لئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں سب سے زیادہ اہمیت شفافیت کے ساتھ میرٹ پر بھرتی اور زیر تربیت پولیس افسروں اور اہلکاروں کی اخلاقی تربیت کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تربیتی کورس کو دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر پنجاب بھر میں پھیلے 716 تھانوں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور تمام ایس ایچ اوز کو پابند کیا گیا ہے کہ تین سے پانچ بجے تک وہ عوامی شکایات سننے کے لئے تھانوں میں موجود رہیں گے ان کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی جا رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس کالج سہالہ میں217 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کے 60ویں بیج کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں ڈی آئی جی سید اعجازحسین شاہ ، ڈی آئی جی طارق مسعود یاسین ، کمانڈنٹ پولیس کالج سہالہ احسان طفیل ، پاس آؤٹ ہونے والے افسران کے اہل خانہ اور احباب ، پولیس شہداء کے لواحقین نے شرکت کی ۔ امجدجاوید سلیمی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والے افسران محکمہ پولیس کے گریجویٹ کانسٹیبلز ہیں جنہیں پبلک سروس کمشن کے ذریعے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز بھرتی کیا گیاہے جو پنجاب پولیس میں تھانہ کلچر کی تبدیلی کے لئے اہم پیش رفت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والے پولیس افسران قرآنی فرمان کی روشنی میں ایسی جماعت بنیں جو بھلائی کا حکم دے برائی سے روکے تاکہ وہ معاشرے اور عوام کے خادم بن کردنیوی و اخروی زندگی کو بہتر بنا سکیں۔ کمانڈنٹ پولیس کالج سہالہ احسان طفیل نےکہا کہ پولیس کالج سہالہ میں اب تک 90 ہزار سے زائد پولیس افسران تربیت حاصل کرچکے ہیں۔آئی جی نے کہا کہ پنجاب پولیس کا یونیفارم پھر سے تبدیل کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے، پولیس اصلاحات کے بعد پنجاب کے 716 تھانوں سے 14 سروسز کو باہر نکال کر سہولت سنٹر منتقل کردیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے آئی جی نے کہاکہ کہ پولیس اصلاحات ایک بڑا کام ہے کیونکہ دو لاکھ کی نفری ہے۔ دس ہزار تفتیشی افسر مقرر کرنے جا رہے ہیں۔آئندہ ایک دو سال میں فریش گریجویٹس تھانوں میں ملیں گے۔