سیکس آفنسز میں لارڈ احمد اور دو بھائیوں کی عدالت میں پیشی

March 20, 2019

لندن (پی اے) لارڈ احمد دو بچوں کے ساتھ تاریخی سیکس آفنسز کے الزامات میں کورٹ میں پیش ہوئے اور الزامات سے انکار کیا، عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 16 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا۔ رادھرم سے تعلق رکھنے والے پیئر کو اس سے قبل سماعت کے دوران ریپ کی کوشش کے دو اور نامناسب ایسالٹ کے ایک الزام میں چارج کیا گیا تھا۔ یہ الزامات 1970 کی دہائی کے ہیں۔ 61 سالہ لارڈ احمد کو شیفیلڈ مجسٹریٹس کورٹ میں پیشی کے دوران نذیر احمد کے نام سے دو بھائیوں کے ساتھ چارج کیا گیا ۔ رادھرم کے علاقے ووریگوز لین کے 68 سالہ محمد فاروق کو 14 سال سے کم عمر لڑکے پر نامناسب ایسالٹ کے چار الزامات میں چارج کیا گیا جبکہ جیرارڈ روڈ رادھرم کے 63 سامالہ محمد طارق کو 14 سال سے کم عمر لڑکے پر نامناسب ایسالٹ کے دو الزامات میں چارج کیا گیا۔ لارڈ احمد کے خلاف چارجز دو شکایات ایک لڑکی اور ایک لڑکے سے متعلق ہیں اور ان مبینہ الزامات کا دورانیہ 1971 سے 1974 ہے۔ عدالتی کٹہرے میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے احمد نے اپنے نام، تاریخ پیدائش، ایڈریس اور برطانوی نیشنلٹی کی تصدیق کی۔ 10 منٹ کی سماعت کے دوران لارڈ احمد نے کوئی استدعا نہیں کی۔ تاہم ان کے سالیسٹر ہارون شاہ نے کہا کہ وہ یہ استدعا کر رہے ہیں کہ وہ ان تمام الزامات کے مرتکب نہیں ہوئے۔ فاروق اور طارق نے الزامات کا ارتکاب نہ کرنے کی استدعا داخل کی۔ تینوں افراد کی ضمانت منظور کر لی گئی اور وہ 16 اپریل کو شیفیلڈ کرائون کورٹ میں پیش ہوں گے۔ ڈسٹرکٹ جج تنویر اکرم نے کہا کہ میں 16 اپریل کو شیفیلڈ کرائون کورٹ میں پیشی کیلئے آپ کی ضمانت کی منظوری دے رہا ہوں ۔ سماعت سے قبل عدالت کے باہر لارڈ احمد کی جانب سے گفتگو کرتے ہوئے سالیسٹر ہارون شاہ نے کہا کہ وہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں اور وہ اپنی معصومیت اور بے گناہی کو ثابت کرنے کیلئے ہر وہ اقدام کریں گے جس کا حکم دیا جائے گا۔