مجموعی ملکی پیداوار کی شرح 4 فیصد ، مہنگائی 7.5 فیصد رہے گی، اسٹیٹ بینک

March 26, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر / ٹی وی رپورٹ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دوسری سہ ماہی میں معیشت پر رپورٹ جاری کردی اور کہا کہ معاشی استحکام کے اقدامات اثر دکھانے لگے ، مالی سال 2019ء میں مجموعی ملکی پیداوار کی شرح 3.5؍ سے 4فیصد رہے گی جبکہ مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 6.5؍ سے 7.5؍ فیصد رہے گی ، شرح سود، شرح تبادلہ، ترقیاتی اخراجات میں کمی، ریگولیٹری اقدامات معاشی سرگرمیوں پراثر دکھانے لگے ، معاشی تنگی کے اثرات بڑے پیمانے پر صنعتی تنزلی کا سبب بنے رہے، درآمدات اور سرمایہ کاری میں کمی سے نجی قرض گیری کم رہی، خریف کی فصل کی پیداواری قلت نے معاشی سست روی کو بڑھا وا دیا، لاگت اور طلب کادباؤ، مہنگائی میں اضافے کا سبب رہا، پہلی ششماہی میں محاصل 2.4فیصد کم رہے۔ تفصیلات کےمطابق اسٹیٹ بینک پاکستان نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر مالی سال 19ء کی دوسری سہ ماہی کی رپورٹ پیر جاری کردی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے آغاز پر دسمبر 2017ء سے کیے جانے والے معاشی استحکام کے اقدامات کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں، خاص طور پر زری سختی اور اس کے ساتھ ساتھ شرح مبادلہ میں ردّوبدل، وفاقی حکومت کے ترقیاتی اخراجات میں کمی اور ضوابطی اقدامات سے ملکی طلب کو قابو کرنے میں مدد ملی، جس کی عکاسی درآمدات میں نمایاں کمی سے ہوتی ہے۔ اس کے ہمراہ بیرونی طلب میں کمی، خریف کی بڑی فصلوں کی توقع سے کم کارکردگی، معینہ سرمایہ کاری قرضوں میں اعتدال کے باعث معاشی سرگرمیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔