ہاتھ پاؤں کی سوجن

March 28, 2019

ہمارے ہاتھ اور پاؤں جسم کی حرکات و سکنات کا اہم حصہ ہیں، لہٰذا ان کی صحت و توانائی کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔ معالج اور طبی ماہرین ہاتھ پاؤں میں سوجن اور ورم جیسی کئی ابتدائی علامتیں دیکھ کر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہتے ہیں۔ تاہم ان کے ظاہر ہوتے ہی اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں کیونکہ اس کائنات میں ہر فرد کا مدافعتی نظام جدا گانہ ہے۔ کچھ خواتین و حضرات مضبوط قوت ارادی و مدافعت کےمالک ہوتے ہیں جبکہ دیگر اعصابی طور پر کمزور ہوتے ہیں، جن کے لیے معالج سے تشخیص لازمی ہوجاتی ہے۔

سوجی ہوئی انگلیاں ’تھائیرائیڈ گلینڈز‘ میں خرابی کی ابتدائی علامت ہیں۔ اس صورت میں ایسے ہارمون کم پیدا ہوتے ہیں، جوجسم کے نظامِ ہضم میں شکست و ریخت کو روکنے والے’’میٹابولک سسٹم ‘‘کے لیےبہت ضروری ہوتے ہیں۔ تھائیرائیڈ کی شکایت بہت سی دوسری بیماریوں کو جنم دے سکتی ہے، اس لیے میڈیسن اور ڈائٹ پلان کے لیے ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں۔

ہتھیلیوں کی سُرخی

ہتھیلیوں کا سرخ ہونا جگر کے عارضے کی علامت ہے۔ اگر آپ زیادہ مشقت نہیں کرتے، پھر بھی ہتھیلیاں سرخ رہتی ہیں تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔ جب جگر جسم کے زہریلے مادے خارج نہیں کرپاتا تو ہاتھوں اور پاؤں میں موجود خون کی شریانیں تیزی سے گردش کرتی ہیں، جس کے باعث ہتھیلی پر سرخ نشان اوردھبے آنے شروع ہوجاتے ہیں۔ ایگزیما یا الرجی سےبھی اکثر ہتھیلیاں لال ہوجاتی ہیں، جس سے احتیاط لازم ہے۔

انگلیوں کی لمبائی

تازہ تحقیق کے مطابق گھٹنوں یا جوڑوں کا مرض ( osteoarthritis ) ان خواتین و حضرات میں زیادہ پایا جاتا ہے، جن کے ہاتھوں کی تیسری انگلی لمبی ہوتی ہے۔ خواتین میں یہ علامات زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ جن خواتین کی شہادت والی انگلی لمبی ہوتی ہے، ان میںبریسٹ کینسر جبکہ ایسے مردوں میں پروسٹیٹ کینسر ہونے کے امکانات زیادہ دیکھے گئے ہیں۔

پیلے ناخن

ناخنوں کی پیلاہٹ انیمیا کی علامات میں سے ایک ہے۔ زیادہ تر یہ مرض آئرن کی کمی سے ہوتا ہے، جس سے ناخن مستقل پیلے رہتے ہیں۔ دوسری وجہ خون میںسرخ خلیوں اور جسم میںفولاد کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ اگر فولاد کی کمی زیادہ ہوجائے تو یہ دل کی بیماری کا موجب بن سکتی ہے۔ لہٰذا معالج سے تشخیص اور ڈائٹ پلان پر عمل کرنا ضروری ہے۔

نیلے سرمئی پور

انگلیوں کے پور نیلے یا سْن ہوجائیں تو یہ خون میں خرابی ( Raynaud’s disease )کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔ اس عارضے میں خون کی رگیں بند ہونے سےٹھنڈی چیز کو ہاتھ لگانے پر انگلیاںنیلی یا سرمئی رنگ کی ہوجاتی ہیں۔خواتین میں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے،تاہم یہ اتنا بھی خطرناک نہیں ہوتا کہ نیندیں اڑجائیں۔ حفاظت کے طور پر دستانے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

سِروں پر سوجن

انگلیوں کےسروں پر سوجن یا ورم زیادہ تر دل اور پھیپھڑوں کے عارضے کی علامات ہوتا ہے۔ اس میں انگلیوں کے پور یا سِرے موٹے ہوجاتے ہیں جبکہ ناخن اُبھر کر چمچ جیسی شکل کے ہوجاتے ہیں۔ یہ سانس اور دمے کے مرض کی علامت بھی ہوتے ہیں،اس لیے ڈاکٹر سے رجوع کرنے میں غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔

پاؤں کی سوجن اور ابتدائی علامات

پاؤں پورے جسم کی عمارت کو سنبھالے رکھتے ہیں۔ ان کی صحت اور صفائی سے آپ کسی طور غافل نہیں ہوسکتے۔ خون کی گردش ٹانگوں میں نہ جائے تو پاؤں میں سوجن، سْن ہوجانایا درد کی شکایت ہوجاتی ہے۔ شاہ بلوط کا پھل (Horse chestnut) اس ضمن میں اکسیر ہے۔ بقول ماہرین صحت،’’ اس پھل میں ایسے کیمیکلز موجود ہوتے ہیں، جو جسم میں سوجن کم کرتے ہیں‘‘۔ دل صحیح طرح خون کو پمپ نہ کرے توپاؤں اور ٹخنوں میںسوجن ہوجاتی ہے۔ یہ شکایت زیادہ دیر تک چلنے یا کھڑےرہنے سے بھی پیش آتی ہے۔

چوٹ اور موچ

پاؤں کی چوٹ اور ٹخنےمیں موچ سوجن کا موجب بن سکتی ہے،جس کی عمومی وجہ ٹخنے کا غلط طریقے سے مُڑنا ہے۔ اس سےٹخنے کی ہڈیوں کو قابو رکھنے والی رگوں میںبہت زیادہ کھنچاؤآجاتا ہے۔ موچ آنے کی صورت میں پاؤں کو زیادہ حرکت دینے سےبچیں، گرم پٹی سے موچ والی جگہ کو لپیٹ دیں اور تکیہ رکھ کرپاؤں اونچا رکھیں۔ ذیابطیس یا عصبی مسئلے کے شکار لوگ گھاؤ یا چھالے سے پاؤں میں انفیکشن کے خطرے سے دوچار رہتے ہیں، انہیں بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔

دل، جگر اور گُردوں کے عارضے

پاؤں اورٹخنوں کی مختلف اوقات میںسوجن اور ورم کئی بیماریوں کی علامات ہوتی ہے۔ شام کو پاؤں کی سوجن دل کے دائیں حصے کے کام نہ کرنے کی نشانی یا گُردوں کی بیماری کی علامت ہوسکتی ہے۔ گُردے درست انداز سے کام نہ کر رہے ہوں تو جسم میں موجود فالتو مواد اور پانی جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جگر سے پیدا ہونے والے پروٹینزکے متاثرہونے کی جانب بھی اشارہ کرتے ہیں جو خو ن کو، نالیوں سے باہر نکل کر دوسرے خلیوں میں داخل ہونے سے روکتے ہیں، اس لیے دل، جگر اورگردوں کی خیر چاہتے ہیں تو ٹیسٹ کروائیں۔

نمک احتیاط سے استعمال کریں

نمک (سوڈیم) کےزائداستعمال سے پانی یا مواد جمع ہونے سےٹانگیں اور پورا جسم سوج جاتا ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کےمطابق روزانہ1500mg سوڈیم استعمال کرنا آئیڈیل ہے جبکہ یہ 2300mgتک بھی لیا جاسکتا ہے۔ بازاری چٹخاروں اور فاسٹ فوڈ سے دور رہیں، ان میں سوڈیم کی بہت زیادہ مقدار ہوتی ہے۔

موٹاپا کنٹرول کریں

خواتین و حضرات کے پیر اور ٹخنے سوجنے کا ایک بڑا سبب موٹاپا ہوتا ہے۔ ان کے پیٹ میں بہت زیادہ چربی جمع ہونی شروع ہو جاتی ہے، جو ٹانگوں کی طرف خون کی روانگی کم کرکے چلنا پھرنا مشکل بنادیتی ہے۔