مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں میں مقبول چائے کیفے

April 01, 2019

گزشتہ کئی سالوں سےمقبوضہ کشمیر میں حالات کافی کشیدہ ہیں جس کی وجہ سے شام ڈھلتے ہی کاروباری اور سماجی سرگرمی معطل ہوجاتی ہیں ایسے میں نوجوانوں کے پاس کوئی ایسی جگہ میسر نہیں تھی جہاں وہ بیٹھ کر ایک دوسرے کے ساتھ کوئی بات کرسکیں یا کچھ وقت گزار سکیں۔

اسی بات کو مدد نظر رکھتے ہوئے کشمیری نوجوانوں نے مقبوضہ کشمیر میں ایک ایسا کیفے کھولنے کا فیصلہ کیا جہاں لوگ دیر شام تک بیٹھ سکیں اور اپنے سارے دن کی تھکاوٹ اُتار سکیں۔ اس کے علاوہ کیفےکے بننے سے نوجوانوں کے درمیان مکالمے اور مباحثے کا ایک نیا رجحان بھی پیدا ہوتا نظرآرہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے مقبول ہوتا ’کیفے پائریٹ‘ نامی کیفےکی بنیاد 3دوستوں نے دو سال پہلے رکھی تھی، ان میں سے2دوستوں میں نے ابلاغ عامہ میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔

فیصل بھٹ، عرفان بخاری اور عابد احمد وہ 3 دوست ہیں جنہوں نے شمالی کشمیر میں کیفے کھولنےکا فیصلہ کیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ’ہم نے کیفے کھولنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں کیفے اور تفریحی مقامات نا ہونے کے برابر ہیں، اُن کے خیال میں لوگوں کے ذہنی سکون اور ٹائم پاس کے لیے ایسی جگہائیں ہونی چاہیے اسی لیے ہم نے مقبوضہ کشمیر کے گنجان علاقوں کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

کیفے مالکان کا کہنا ہے کہ یہ کیفے کشمیری نوجوان کے لیے ایک بہترین جگہ ہے جہاں وہ ناصرف ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرتے ہیں بلکہ نہایت پر سکون وقت بھی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کےچائے خانے اور کیفے ہونے چاہیے کیونکہ ان سے نوجوان نسل میں اعتماد واپس لوٹ آیا ہے۔