محمد افضل بٹ مرحوم نے پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کیا، مختلف رہنما

April 20, 2019

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) الحاج محمد افضل بٹ (مرحوم) کا شمار ان لوگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے آج سے پچاس برس قبل وطن عزیز پاکستان کا پرچم سرزمین برطانیہ میں بلند کیا۔ ایسے سچے، کھرے پاکستانی تھے، ہمیشہ پاکستان کے مثبت امیج کو بلند کیا۔ پاکستان سے جڑی کوئی بھی شخصیت، قومی کھلاڑی، فنکار یا آرٹسٹ برطانیہ کا رخ کرتے تو الحاج محمد افضل بٹ کھلے دل سے استقبال کرتے اور مہمان نوازی پر فخر کرتے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے پاکستان ویلفیئر ایسوسی ایشن اور علی ہجویری ٹرسٹ برطانیہ کے سابق و بانی چیئرمین الحاج محمد افضل بٹ کی تیسری سالانہ برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عرفان افضل بٹ کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ امام مسجد امام مسجد علی ہجویری حافظ محمد یعقوب نے سعادت حاصل کی، جبکہ نظامت کے فرائض بطریق احسن خطیب ادارہ ہذا صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی اور کیپٹل اسٹار ایجنسی کے ڈائریکٹر حاجی محمد ایوب ایم بی ای نے سرانجام دیئے۔ پروگرام میں ورلڈ مسلم فورم کے چیئرمین علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے خصوصی خطاب کیا، جبکہ محمد فاروق بٹ، سابق مشیر حکومت محمد سعید مغل ایم بی ای، چوہدری منظور حسین، سابق مشیر حکومت، پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما چوہدری خادم حسین، پی پی مڈ لینڈ کے قائم مقام صدر مرزا اختر محمود، پی پی برمنگھم کے صدر قیوم راجہ، جنرل سیکرٹری ارشاد عزیز، ممبر فیڈرل کونسل چوہدری امین، معروف کاروباری شخصیت میاں مقبول خان، سینئر کونسل چوہدری محمد فاضل، عابد اقبال، عثمان افضل بٹ، عمران افضل، صاحبزادہ فاروق القادری، شان کشمیر محمد بوٹا شیدائی، عابد اقبال، حاجی ذوالفقار، قاری تنویر اقبال قادری سمیت کثیر تعداد میں رہنمائوں نے شرکت کرکے الحاج محمد افضل بٹ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے مزید کہا کہ الحاج افضل بٹ نے نہ صرف پاکستان کے امیج کو بلند کیا بلکہ داتا علی ہجویری کے نام کا لنگر بھی شروع کیا اور فری فوڈ بینک کے ذریعے برمنگھم سٹی سینٹر میں بے گھر افراد کو کھانا کھلاتے تھے۔ صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی نے کہا کہ الحاج افضل بٹ برطانیہ میں ایک چلتا پھرتا پاکستان تھے۔ پاکستان کی پہچان تھے، ہر وقت ان کے پاس مہمانوں کا رش لگا رہتا تھا۔ علی ہجویری ٹرسٹ کے چیئرمین عرفان افضل بٹ نے کہا کہ قبلہ والد محترم ایک وسیع حلقہ احباب رکھتے تھے۔ ہمیں ان کی وفات کے بعد اس وقت پتہ چلا جب دور دراز سے بہت سے نئے چہرے آئے اور اب تک آنے والا سلسلہ جاری ہے۔ چوہدری خادم حسین، مرزا اختر محمود نے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ آخر میں اجتماعی دعا کے بعد ملک و قوم کی سلامتی اور کشمیر کی آزادی کے لئے دعائیں کی گئیں۔