اقبال منیر کی تیارکردہ ورلڈ کپ 1992کی تصاویر کی نمائش

May 14, 2019

مشہور فوٹو گرافر اور اردو کرکٹ کمنٹری کے بانی منیر حسین کے صاحبزادے اقبال منیر کی 1992کے ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی تصاویر کی نمائش منگل کو کراچی میں شروع ہوگئی اس تصویری نمائش میں ورلڈ کپ کی تاریخی جیت کے ہیرو وسیم اکرم نے خاص طور پر شرکت کی۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


پاکستان میں آسٹریلیا کی ہائی کمشنر، مارگریٹ ایڈمزسن نے آسٹریلیا میں منعقدہ 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ کی تصاویر پر مبنی اس نمائش کا افتتاح کیا، جبکہ وہی اسکی میزبان بھی تھیں۔

تقریب میں کرکٹرز،مشہور شخصیات،تاجروں ،صحافیوں اور ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔وسیم اکرم نے کہا کہ اقبال منیر نے اپنے کیمرے سے کئی یادگار تصاویر کو کھینچا ہے کئی نادر تصاویر میں عمران خان نمایاں ہیں۔میں خوش قسمت ہوں کہ آج تاریخ کا حصہ بن گیا ہوں اور یہ کامیابی کل کی بات معلوم ہوتی ہے۔

پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔اس موقع پرمارگریٹ ایڈمزسن نے کہا کہ1992 اپنے طرز کا پہلا ٹورنامنٹ تھا،جبکہ یہ آسٹریلیا میں کھیلے جانا والا پہلا ورلڈ کپ تھا۔ رنگین کٹ، سفید گیند اور رات کی کرکٹ کا آغاز بھی اسی ورلڈکپ سے ہوا۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ پہلا ورلڈکپ تھا جو پاکستان نے جیتا،"۔

مارگریٹ ایڈمزسن نے کہا کہ اقبال منیر کی طرف سے تصاویر کی یہ شاندار نمائش انگلینڈ پر اس فتح کے دوران پاکستان کے کھلاڑیوں کے جذبات اور ان سنسنی خیز لمحات کی یاددہانی کراتی ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ آسٹریلیا اور پاکستان میدان میں زبردست حریف تھے، کرکٹ ہمیشہ سے دونوں ملکوں کے لئے ایک مشترک جنون رہا ہے۔

ہر موسم گرما میں، ایک ملین سے زائد آسٹریلوی کرکٹ کھیلتے ہیں، اور یہی جوش و جذبہ ہم پاکستان میں بھی دیکھتے ہیں، ہر سڑک ، ہر کھلی جگہ پہ کوئی گیند پھینک رہا ہے، کوئی وکٹ لے رہا ہے یا کسی کرکٹ ٹیم کا حصہ ہے۔ پاکستان نے کرکٹ کے کئی حقیقی چیمپئنز پیدا کیے ہیں۔

عمران خان، سب سے بہترین کپتان، شاہد آفریدی، جنہوں نے ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں کا بین الاقوامی ریکارڈ بنایا، سرفراز نواز، وسیم اکرم اور وقار یونس، جنہوں نے ریورس سوئنگ کی بنیاد رکھی،" انہوں نے کہا یہ نمائش کرکٹ سے لگاؤ رکھنے والے اور وسیع پیمانے پر سفر کرنے والے فوٹوگرافر اقبال منیر کی تصاویر کا مجموعہ ہے جو 14 سے 15 مئی تک کلفٹن کے مال کراچی میں جاری رہے گی۔

اقبال منیرنے کہاکہ " 1992 میں فیلڈ پر کیا ہوا، یہ شاید اس ملک میں موجود ہر کرکٹ فین کو یاد ہوگا اور ہر چار سال کے بعد سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن اسکرینوں پہ تصاویر اور ویڈیو کلپس کی بھرمار کے ذریعے ان لمحات کی یاددہانی بھی ہوتی رہتی ہے، لیکن یہ صرف چند لوگوں کو ہی پتہ ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کے مناظر کیا تھے۔ ٹیم کے سرکاری فوٹو گرافر کے طور پر، میں نے ان کرکٹرز کو بہت قریب سے دیکھا، اور ان کے ہر قدم، جذبے اور کیفیت کو اپنے کیمرے میں محفوظ کرنے کی کوشش کی. "