ایکسچینج ریٹ ایکدم گرانے کی اجازت نہیں ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک

May 20, 2019

اسلام آباد (مہتاب حیدر) وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ 9ماہ کے دوران معاشی محاذوں پر چند غلطیاں تسلیم کرتے ہوئے کاروباری طبقے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت اپنی توجہ ماہانہ بنیاد پر برآمدات بڑھانے اور ٹیکس میں اضافے کے دو ترجیحی شعبوں پر کام جاری رکھے گی۔اجلاس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے یقین دہانی کرائی کہ ایکسچینج ریٹ ایکدم گرنے کی اجازت نہیں ہوگی جیسا کہ توازن تقریباً حاصل کرلیا گیا۔ ذرائع نے گورنر اسٹیٹ بینک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈیمانڈ سپلائی پر مبنی مارکیٹ ایکسچینج ریٹ کا تعین کرے گی۔ وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فنڈ پاکستان کی جانب سے قابل قبول شرائط پر بیل آؤٹ پیکج دینے پر رضامند ہوا۔ ان کا خیال تھا کہ چند فیصلے جلد لے لینے چاہئے تھے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے معیشت پر مکمل توجہ دی جائے گی۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، پی ٹی آئی سینیٹر محسن عزیز اور لاہور اور کراچی کی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کرنے والے ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آج ڈسکاؤنٹ ریٹس میں اضافہ کرنے کیلئے تیار ہے جیسا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اپنا اجلاس ترتیب دے دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کاروباری طبقے کو یقین دہانی کرائی کہ وہ گھٹتی ہوئی برآمدات کو بڑھانے اور محصولات میں اضافے کے دو محاذوں پر بہتری لانے کیلئے ماہانہ بنیاد پر اجلاس جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کے بغیر خوشحالی کا مقصد حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایکسچینج ریٹ میں اضافے کے بعد اب بڑھتے ہوئے ڈسکاؤنٹ ریٹ کے ذریعے سخت مانیٹری ہونے والی ہے اور ایم پی سی اپنے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں 125 تا 200 بیسز پوائنٹس اضافہ کرسکتی ہے۔ اس وقت ڈسکاؤنٹ ریٹ 10.75 فیصد ہے اور اس میں کم سے کم 12 فیصد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔