ایف بی آر کا ایمنسٹی لینے والوں کی تعداد بتانے سے انکار

June 19, 2019

اسلام آباد (مہتاب حیدر) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ایمنسٹی لینے والوں کی تعداد بتانے سے انکار کردیا، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ملک میں ساڑھے 4 کروڑ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز میں سے صرف 12 لاکھ ٹیکس نیٹ سے منسلک ہیں۔ اپوزیشن بنچز کی جانب سے اصرار کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے اثاثے ظاہر کرنے والوں کی تعداد اور جمع کئے گئے ٹیکسز کے حوالے سے تفصیلات شیئر کرنے سے انکار کردیا۔ ایف بی آر نے پارلیمنٹرینز کے سامنے دلیل رکھی کہ ایف بی آر نے گزرنے والے مالی سال، جس کا اختتام 30 جون 2019 کو ہورہا ہے، میں اپنی ٹیکس کلیکشن بڑھانے کی کوشش میں اس جاری اسکیم کے ذریعے کوئی بھی ہدف مقرر نہیں کیا۔ ایف بی آر کو گزرنے والے مال سال کیلئے 4150 ارب روپے کا ریوائزڈ ٹیکس کلیکشن کا ہدف دیا گیا ہے۔ ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کی جانب سے اب تک کی پیشرفت پر کابینہ کو بریفنگ بھی دی اور بتایا کہ اثاثے ظاہر کرکے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد 1000 سے کم تھی اور ادا کئے گئے ٹیکس کی رقم قابل ذکر نہیں تھی۔ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران نے دعویٰ کیا کہ وہ افراد جنہوں نے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے پاس ورڈ حاصل کئے، ان کی تعداد 5000 سے زائد ہے ۔ اس سے ان کے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے ارادوں کا پتہ چلتا ہے۔ آن لائن نظام میں رکاوٹ سے بچنے کیلئے ایف بی آر نے فیلڈ انفارمیشنز کو ہدایات دی ہیں کہ وہ دلچسپی رکھنے والے افراد اور کمپنیوں سے کہیں کہ وہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کے فارمز ڈاؤن لوڈ کریں اور پھر اسے آن لائن بھریں۔ اسد عمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں اپوزیشن ارکان اسد عمر کی جانب سے کسی کا نام لئے بغیر دئیے گئے سیاسی بیان پر مشتعل ہوگئے۔ پیپلز پارٹی کی ایم این اے نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ پھر تو علیمہ خان کاتذکرہ بھی کیا جائے گا۔ مسلم لیگ نون کی ایم این اے عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ جب چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی کارروائی کے دوران ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اثاثے ظاہر کرنے والوں کی درست تعداد اور جمع کئے گئے ٹیکس کے حوالے سے تفصیلات شیئر نہیں کی تو پیپلز پارٹی کی جانب سے ایم این اے نفیسہ شاہ اور مسلم لیگ کی جانب سے قیصر شیخ نے کہا کہ یہ جاری ایمنسٹی اسکیم مطلوبہ نتائج فراہم کرنے میں ناکام ہوجائے گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے ایمنسٹی اسکیم کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی منظوری دینے کے امکان کو یہ کہتے ہوئے رد کردیا کہ عالمی قرض دہندوں کی شرائط کے پیش نظر اس میں کسی بھی صورت توسیع نہیں دی جائے گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کھل کر اس کی وضاحت نہیں کی لیکن کمیٹی کے چیئرمین اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 3 جولائی 2019 کو بیل آؤٹ پیکج منظور کرنے والا ہے لہٰذا ایف بی آر ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کی منظوری نہیں دے سکتا۔