’’چینی کمپنی 82 من سونا نکال کر لے گئی ‘‘ حکم امتناعی میں توسیع کر دی گئی

June 27, 2019

لاہور (نمائندہ جنگ )لاہور ہائیکورٹ نے چینی کمپنی کے ریت سے سونا نکالنے کیخلاف حکم امتناعی میں توسیع کر دی۔ عدالت نے سیکرٹری معدنیات سے ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وکلاء کو بحث کیلئے طلب کر رکھا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے نجی اراضی کے مالک عثمان کی درخواست پر سماعت کی ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری معدنیات نے ریت کے تجزئیے کیلئے ماہرین کی پانچ رکنی کمیٹی بنادی ہے جو ریت میں سونے اور معدنیات کی موجودگی کا تجزیہ کرے گی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ چینی کمپنی ہیے ہانگ سپر کو سی پیک کے تحت بننے والی موٹر وے برہان تا حویلیاں کی تعمیر کیلئے اٹک خورد سے ریت نکالنے کا ٹھیکہ صرف دس کروڑ بیس لاکھ روپے میں دو سال کیلئے دیا گیا۔ کمپنی گیارہ ماہ میں 20 ارب روپے سے زائد مالیت کا 82 من سے زائد سونا نکال کر لے گئی ۔ محکمہ معدنیات اس علاقے میں سونے اور دیگر قیمتی معدنیات کی موجودگی سے بخوبی آگاہ تھا۔محکمہ معدنیات نے درخواست گزار کی 800 کنال اراضی بھی چینی کمپنی کو دیدی، قانون کے مطابق حکومت پرائیویٹ اراضی لیز پر نہیں دے سکتی ۔چینی کمپنی نے ریت نکالنا شروع کی تو پتہ چلا کہ کمپنی سونا نکال کر لے جارہی ہے۔