صحت بخش غذا کے جسم اور دماغ پر اثرات

July 04, 2019

ہمارے لائف اسٹائل کا ہماری ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ فربہ جسم تمام بیماریوں کو دعوت دیتا ہے۔ کھاتے پیتے گھرانے اس بات کا خیال نہیںرکھتے کہ صحت کے لیے کس قسم کی غذا کی ضرورت ہے، جس کے نتیجے میں مختلف نامیاتی بیماریوں کے علاوہ ڈپریشن کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔ اگر آ پ کے دفتر میں 20افراد ہیںتو یہ ممکن ہے کہ ان میںسے دو افراد ڈپریشن کا شکار ہوں اور ان دو میںسے ایک آپ بھی ہو سکتے ہیں۔ ڈپریشن کا شکا ر افراد اینٹی ڈپریشن ادویات سے جان چھڑانے کی کوششوںمیں لگے رہتے ہیں تاکہ وہ اداسی ، بھوک نہ لگنے ، نیند نہ آنے ، عدم توجہ اور عدم دلچسپی جیسے عوامل سے دور رہیں اور ایک اچھی زندگی گزار سکیں۔

آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف میلبورن میںکی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے عوامل پر قابو پانے کیلئے ماحول اور عادات میں تبدیلی لانا ضروری ہے اور ان عادات میںسب سے اہم کھانے پینے کا معمول بھی اہمیت رکھتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو کن چیزوں سے اجتناب کرنا ہے اور کن چیزوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا ہے، تاکہ آپ کے ڈپریشن میں کمی آئے یا اس سے محفوظ رہا جاسکے۔

میلبورن یونیوسٹی کی تحقیق کے مطابق، غذا دماغی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے اور دماغی صحت غذا پر اپنے اثرات چھوڑتی ہے۔ جب آپ کے جسم میںعمدہ قسم کا ایندھن (غذاکی صورت میں) پہنچتا ہے تو آپ کا جسم اور دماغ بہتر طریقے سے اپنے کام انجام دیتے ہیں۔ امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن کی رپورٹ کہتی ہے کہ دالیں، مچھلی، پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے میںمعاون ثابت ہوتا ہے۔

دماغی صحت پر اثرات

دراصل ہم جو کچھ بھی کھائیںاس کے اثرات براہ راست جسم و دماغ پر مرتب ہوتےہیں۔ دماغ کا زیادہ تر حصہ لپیڈزیعنی چربی پر مشتمل ہوتاہے جبکہ بقیہ حصہ امائنو ایسڈ، گلوکوز، پروٹین اور دیگر اجزا سے بنتاہے۔ اگر ہم ایسی غذائیں (گریاں، بیج اور مچھلی وغیرہ) کھائیں،جن میںفیٹی ایسڈ پایا جاتا ہوتو یہ دماغ میںنئے خلیوں کی تشکیل اور ان کی بحالی میںمدددیتی ہیں۔ غذائیںآپ کی نیند پر بھی اثرانداز ہوتی ہیں، اگر آپ رات کو ذہنی طور پر خود کو الرٹ اور دوپہر کھانے کے بعد غنودگی کا شکار محسوس کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا دماغ آپ کی خوراک سے خوش نہیں ہے۔

2018ء میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی اور دیگر سمندری غذاؤں کا زیادہ اور فاسٹ فوڈ کا کم استعمال ڈپریشن کے تناسب میں کمی لاتاہے۔ سمندری غذائوں میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے دماغی صحت پر عمدہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی طرح بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کہتی ہے کہ وہ افراد جو سبزیوں، پھلوں، کم چکنائی والی ڈیری مصنوعات، بغیرنمک کے میوہ جات، سرخگوشت، مرغی، مچھلی، زیتون تیل اور انڈے کا زیادہ استعمال کرتے جبکہ میٹھی، تلی ہوئی اشیا، فاسٹ فوڈز، میٹھے مشروبات، پراسیسڈ فوڈز وغیرہ سے اجتناب یا ان کا کم سے کم استعمال کرتے ہیں، ان میںڈپریشن میںمبتلا ہونے کا خدشہ 33فیصدتک کم ہوسکتاہے۔

جسمانی صحت پر اثرات

آپ خود بھی ایسے تجربات سے گزرے ہوں گے کہ آپ نے کوئی چیز کھائی تو آپ کا موڈ اچھا ہوگیا۔ دراصل کچھ غذائیں اپنے اندر موجود منرلز، وٹامنز اوردیگر غذائی خصوصیات کی وجہ سے آپ کے جسمانی افعال پر اثر انداز ہوتی ہیں اور کچھ غذائوں کی خصوصیات میڈیسن جیسی ہوتی ہیں۔ مثلاً ہری سبزیاں آپ کو پھیپھڑوں کی بیماریوںسے لڑنے میں مدد کرتی ہیں۔ فولک ایسڈ والی غذائیں جیسے پالک، ایواکاڈو، پھلیاںاور مونگ پھلی وغیرہ خواتین کو حمل کی پیچیدگیوں، اسٹروک اور خون کی کمی (انیمیا) سے دور رکھنے میںمدد دیتی ہیں ۔ اسی طرح انناس میں ایک انزائم بروملین (bromelain )ہوتاہے، جو پروٹین کو ہضم کرنے، سوزش دور کرنے اور قوت مدافعت بڑھانے میںمدد کرتاہے۔ سامن مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، جس سے سوزش کے خلاف مزاحمت، دائمی بیماریاںکم کرنے اور دماغی حالت بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

مشرومز میںکئی ایسے کمپائونڈ ز ہوتے ہیں جو آپ کی قوت مدافعت کو بہتر کرنے اور پورے جسم میںسوزش کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ شاخ گوبھی (بروکولی)،بلو بیریز، گرم مسالے، ادرک اور لہسن سوزش کش خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ مثلاً ہلدی کو ہی لے لیجئے، جو تقریباً ہر کھانے میں ڈالی جاتی ہے، اس کے اند ر موجو د کرکیومِن (curcumin)بہترین سوزش کش خصوصیات رکھتاہے، اسی وجہ سے ہلدی صدیوںسے دوائوں میں استعمال ہورہی ہے۔

پولی فینولز اور کیٹچن جیسے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور سبز چائے آپ کی جِلد کو دھوپ سے ہونے والے نقصان سے محفوظ رکھتی ہے اوراس پر ہونے والے سرخ دانوں سے بچاتی ہے۔ دہی، بائیوٹن (وٹامن بی کی ایک قسم) سے بھرپور ہوتا ہے، جو جِلد کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ناخنوں کو بھی خوبصورت بنانے میں مدد دیتا ہے۔ سنگتروں میں اینٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن سی جِلد کو ڈھلکنے سے روکتے ہیں، ساتھ ہی جِلد کے خلیات کو نقصان پہنچنے سے بھی بچاتے ہیں۔ انار خون صاف کرنے کیلئے بہترین پھل ہے، جسے کھانے سے جسم کا رنگ گلابی ہوجاتاہے۔ انار میں پونیسیک ایسڈ، الیجک ایسڈ اور اینٹی آکسیڈنٹ جیسے عناصر انتہائی زیادہ پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ بھی بڑی مقدار میں موجود ہوتاہے، جو جِلد کے خلیوں کو دوبارہ پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ٹماٹر میں موجو د وٹامن سی کی کثیر مقدار چہرے کو دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ رنگت میں بھی نکھار پیدا کرتی ہے۔ اگر ٹماٹر کو مختلف چیزوں کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جائے تو اس سے جِلد کےمردہ خلیات ،کیل مہاسوں اور دانوں سے نجات مل جاتی ہے۔