قیدیوں کی بڑھتی تعداد، سندھ میں2 نئی جیلیں بنانے کا فیصلہ

July 12, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے قیدیوں کی تعداد کو مدنظر میں رکھتے ہوئے 2 نئی جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے،سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کے لئے ٹھٹھہ کے قریب ایک ہائی سکیورٹی جیل بنائی جارہی ہے،یہ بات چیف سیکٹری سندھ نے صوبے میں جیلوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے سندھ سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس میں بتائی،اجلاس میں وفاقی محتسب سید طاہر شہباز، چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین، سیکرٹری داخلہ عبد الکبیر قاضی، آئی جی جیل نصرت منگھن سمیت وفاقی اور صوبائی حکومت کے متعلقہ افسران کی شرکت کی،اجلاس میں وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک ازخود نوٹس کیس میں وفاقی محتسب کو ملک کی جیلوں میں مسائل اور مسائل کے حل کے لئے تجاویز دینے کے لئے کہا کہ اس سلسلے میں انکی چاروں صوبوں کے نمائندوں سے ملاقات کر کے جیل ریفارمز پر تجاویز پیش کی ہے،انہوں نے کہا کہ سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔ سندھ کے جیلوں کی گنجائش 13038جب کے قیدی 16739ہیں،انہو ں نے کہا کہ قیدیوں کی گنجائش سے زیادہ تعداد کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں،اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے قیدیوں کی تعداد کو نظر میں رکھتے ہوئے بجٹ میں 2 جیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں کے لئے ٹھٹھہ کے قریب ایک ہائی سکیورٹی جیل بنائی جارہی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ملیر جیل کی توسیع کی جارہی ہے جس کے بعد ملیر جیل میں قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش بڑھ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے قیدیوں کے بحالی کے لئے سندھ پرزنس آئند کریکشن ایکٹ پاس کیا ہے جس کے تحت قیدیوں کی تعلیم، صحت اور ضرورت مند قیدیوں کے لئے دیت کی رقم کے لئے فنڈ قائم کیا جارہا ہے،اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سندھ عبد الکبیر قاضی نے کہا کے قیدیوں کی بھلائی کے لئے سندھ حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں سندھ کے جیلوں میں قیدیوں کی اسکریننگ کی گئی ہے اور88 ایچ آئی وی اور198 ہیپاٹائٹس کے مریض قیدیوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔