مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سہ فریقی کانفرنس بلائی جائے، رفیق بھٹی

July 15, 2019

وٹفورڈ (پ ر) مسئلہ کشمیر صرف سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ اگر افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکہ، افغانستان، طالبان، روس، چین اور پاکستان مذاکرات کی میز پر اکٹھے ہوسکتے ہیں تو بڑی طاقتیں بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان، بھارت اور کشمیری قیادت کو بھی مذاکرات کی میز پر لائیں۔ ان خیالات کا اظہار کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے سابق چیف آرگنائزر پروفیسر محمد رفیق بھٹی نے برطانیہ آمد پر وٹفورڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر محمد رفیق بھٹی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیراعظم پاکستان دورہ امریکہ سے قبل کشمیری قیادت کو اعتماد میں لے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں تمام کشمیری جماعتوں اور وزارت خارجہ کی سطح پر ایک پاک کشمیر رابطہ کمیٹی بنائی جائے تاکہ کشمیریوں کی باہمی مشاورت سے مسئلہ کشمیر کو موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے متفقہ پالیسی اختیار کی جاسکے۔ پروفیسر محمد رفیق بھٹی نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ دورہ امریکہ کے دوران بھارت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مبنی رپورٹ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کریں۔ انہوں نے عمران خان سے مطالہ کیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے چین، امریکہ، بھارت، روس، برطانیہ اور یورپی ممالک کی ایک مشترکہ کانفرنس بلانے کے لیے سفارتی کوششیں شروع کرے۔ پروفیسر رفیق بھٹی نے کہا، پاکستان زرعی طور پر ایک خوشحال و مضبوط ملک ہے، لوگ ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں، مگر وہ ادا کردہ ٹیکس کی ضمانت مانگتے ہیں، کہیں ی ٹیکس چوری نہ ہو، کیونکہ سابقہ حکومتوں نے جمہوریت کو ذریعہ معاش بنائے رکھا، آج ملک اربوں روپے کا مقروض ہے، لوٹا ہوا پیسہ واپس ہونا چاہیے۔ پروفیسر رفیق بھٹی نے آزاد کشمیر میں سرکاری ٹرانسپورٹ بحالی پر کہا کہ حکومت پاکستان وائٹ پیپر شائع کرے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کو ٹرانسپورٹ کی بحالی کے لیے کتنا بجٹ دیتی ہے۔ اس وقت آزاد کشمیر میں کوئی بھی وزیر ٹرانسپورٹ نہیں ہے۔