سابقہ دوحکومتوں نے لوٹ مار کیلئے شراکت داری کر رکھی تھی،شہباز گل

July 17, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’ آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہبازگل نے کہا کہ سابقہ دوحکومتوں نے لوٹ مار کیلئے شراکت داری کر رکھی تھی جسے ہم نے بریک لگائی،رہنما مسلم لیگ نون عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لیگی حکومت کے دورمیں اخراجات سے متعلق وزرا نے غلط اعدادوشمار پیش کئے2013میں حالات خراب تھے اس لئے سیکیورٹی اقدامات زیادہ تھے عثمان بزدار نے 5کروڑ کا فنڈ استعمال کیا لیکن اس پر حکومتی جماعت کے پاس کوئی جواب نہیں۔رہنما پیپلزپارٹی شہلا رضا نے کہا کہ وزیراعظم آفس سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر پر جاتے ہیں جبکہ ان کے وزرا دوسروں پر تنقید کررہے ہیں ۔آصف زرداری پر 158گاڑیاں استعمال کرنے اور کروڑوں کے اخراجات کا الزام مضحکہ خیز ہے۔میزبان منیب فاروق نے کہا کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی ملی ہے، اربوں ڈالر ز کی سرمایہ کاری کے باوجود بھارت افغان امن عمل سے مکمل طور پر باہر ہو گیا ہے، بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے افغان امن عمل سے بھارت کے مکمل طور پر باہر ہونے کو پاکستان کی سفارتی کامیابی تسلیم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے دورئہ امریکا کو بھارت کیلئے پریشان کن قرار دیا ہے، بھارتی اخبار نے تسلیم کیا کہ افغان امن عمل کے نتیجے میں پاکستان، امریکا، روس اور چین کے ساتھ مل کر طالبان کے ساتھ امن معاہدے کو حتمی شکل دینے جارہا ہے جبکہ دوسری جانب اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری اور گہرے مفادات وابستہ ہونے کے باوجود بھارت کے وجود کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا ہے،تازہ صورتحال سے واضح ہے کہ پاکستان خطے میں مرکزی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔منیب فاروق نے مزید کہا کہ یہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی سفارتکاری کی بہت بڑی کامیابی ہے جس کا سہرا یقینی طور پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سر بھی جاتا ہے، جنرل باجوہ کی دوراندیش پالیسیوں اور عمران خان کی مضبوط قائدانہ صلاحیتوں کے باعث یقینا پاکستان نے اپنے آپ کو خطے کیلئے ایک اہم اور ناگزیر ملک ثابت کردیا ہے، یہ بھی عمران خان کی ہی کامیابی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان مخالف ٹوئٹس کے بعد انہی کے لب و لہجہ میں جواب دینے اور آئینہ دکھانے کے باوجود امریکی صدر واشنگٹن میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے استقبال کیلئے تیار ہیں اوراس دورے میں آرمی چیف وزیراعظم کے شانہ بشانہ ہوں گے جو پاکستان کے تناظر میں بہترین سول ملٹری تعلقات کی کامیاب مثال ہے، اس کامیاب پارٹنرشپ سے نہ صرف پاکستان کے اندرونی مسائل سے بھرپور انداز میں نمٹنے کیلئے راستے دکھائی دے رہے بلکہ اگر یہ اننگز لمبی چلتی ہے تو عالمی اسٹیج پر بھی یہ دور پاکستان کیلئے کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ سکتا ہے۔