خیبر پختونخوا کو تھیلیسیمیا فری بنانے کیلئے خصوصی مہم کا آغاز

July 22, 2019

پشاور (نمائندہ خصوصی) فلاحی اداے فرنٹیئر فائونڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو تھیلیسیمیا فری صوبہ بننے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے کر صوبے بھر میں خصوصی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تھیلیسیمیا کی روک تھام کے لئے حکومت کو تعلیمی اداروں میں داخلے اور شادی سے پہلے خون کا ٹیسٹ کروانے کے لئے قانون سازی کرنی چاہئے۔ انہوں نے تھیلیسیمیا بیماری کی روک تھام کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس کے لئے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تھیلیسیمیا بیلٹ پر واقع ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے تشویشناک شکل اختیار کر لی ہے۔ فرنٹیئر فائونڈیشن کی طرف سے تین مراکز پشاور‘ کوہاٹ اور سوات میں پانچ کروڑ روپے سالانہ کی لاگت سے تھیلیسیمیا و ہمیوفیلیا کے شکار 3600پھول جیسے غریب و نادار بچوں کی جانیں بچانے کے لئے ان کا مفت علاج کیا جارہا ہے جبکہ سرکاری و غیرسرکاری ہسپتالوں میں زیر علاج ہزارں مریضوں اور بلڈ کینسر کے مریضوں کی جانیں بچانے کے لئے انہیں مفت خون کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ تھیلیسیمیا و ہمیوفیلیا کے شکار بچوں کے مفت علاج کے لئے دو ارب پچاس کروڑ روپے کی لاگت سے پشاور میں ایشیا کا سب سے بڑا ہسپتال و تھیلیسیمیا ریسرچ سنٹر بنانے کے .سلسلےمیں تیاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیاہے جبکہ اس سلسلے میں مرکزی و صوبائی حکومت اور مخیر حضرات سے بھی رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔