مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو عدالت سے رجوع کرینگے،پی ای سی

July 23, 2019

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر جاوید سلیم قریشی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق 5 محکموں سے نان پروفیشنلز کو فارغ کرکے پروفیشنل انجینئرز کو متعلقہ پوسٹوں پر تعینات کرے۔ٹیکنیکل الائونس سمیت 13مطالبات فوری طورپر تسلیم کیے جائیں بصورت دیگر عدالت سے رجوع کرینگے، حقوق کیلئے جو احتجاج شروع کیا گیاہے وہ مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رکھیں گے ۔ حکومت ہمیں اتنا مجبور نہ کرے کہ کل ملک کے کسی کونے میں پنکھا تک نہ چل سکے ۔یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں انجینئر عادل نصیر ، انجینئر محمد خان مری ، انجینئر اجمل خان ، غلام سرور بنگلزئی اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ یہ تجویز رکھی ہے کہ ملکر ملک کو ترقی دیں لیکن بیوروکریسی نے آج تک انجینئروں کے وجود تک کو تسلیم نہیں کیا، انہوں نے کہاکہ ان لوگوں کی وجہ سے ملک میں اکثر اوقات بجلی اور گیس کا بحران ہوتا ہے اور یہ نہیں چاہتے ہیں کہ انجینئرعوام کو سستی بجلی اور گیس فراہم کریں۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں ہم حق بجانب ہیں کہ سپریم کورٹ نے جن نان ٹیکنیکل لوگوں کے حوالے سے فیصلہ کیا ہے اور حکم جاری کیا کہ جہاں پروفیشنل انجینئرز نہیں وہاں انجینئرز تعینات کیے جائیں،لہٰذا صوبائی حکومت پانچ اہم محکموں میں جہاں انجینئرز کی ضرورت ہے وہاں انجنئیرز تعینات کرے۔انہوں نے کہاکہ حکومت انجینئرز کو تنگ کرنے سے باز آجائےانہوں نے کہاکہ ہمارے تمام جائز مطالبات کے ساتھ 4ہزار گزٹیڈاسامیوں کا ہنگامی بنیادوں پر اعلان کیا جائے،انجینئرز کیلئے روزگار،ٹیکنیکل الائونس کی منظوری،انجینئرز سروس اسٹریکچر کی منظوری،انجینئرفیروز بلوچ کی بازیابی، بی ڈی اے انجینئرز کی مستقلی ،واٹر مینجمنٹ کے مسائل ،وفاقی اداروں میں بلوچستان کےانجینئرز کیلئے6فیصد کوٹہ پر عملدرآمد اور دیگر مطالبات پر عمل درآمد کیا جائےانہوں نے کہاکہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے اس وقت تک احتجاج ، دفاتر میں قلم چھوڑہڑتال اور تالہ بندی کا سلسلہ جاری رہے گا۔