تربیلا ڈیم میں پانی انتہائی سطح تک پہنچ گیا

August 20, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح تک پہنچ گیا ہے، ارسا کے ترجمان کے مطابق تربیلا ڈیم اپنی انتہائی سطح 1550 فٹ تک پانی سے بھر گیا ہے۔

تربیلا ڈیم میں پانی کا قابلِ استعمال ذخیرہ 61 لاکھ ایکڑ فٹ سے تجاوز کر چکا ہے، ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1392 فٹ ہے۔

ادھر فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن نے خبردار کیا ہے کہ دریائے ستلج میں 20 سے 21 اگست کو درمیانے اور اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔

ہیڈ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتا ہے، سیلاب کے خدشے کے پیشِ نظر ریسکیو 1122 نے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔

فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن نے نئی ایڈوائزری جاری کر دی ہے جس کے مطابق دریائے ستلج میں درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

20 اور 21 اگست کو ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار سے 90 ہزار کیوسک ہو گا جو بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ کیوسک تک جا سکتا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ 23 اگست سے ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک رہے گا جو ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک تک بڑھ سکتا ہے جبکہ 25 اگست سے ہیڈ اسلام پر پانی کا بہاؤ 70 ہزار سے ایک لاکھ کیوسک رہے گا۔

ایڈوائزری کے مطابق پچھلے 72 گھنٹوں میں دریائے راوی، بیاس اور ستلج کے بالائی علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئیں۔

بھاکرہ ڈیم اور زیریں علاقوں سے آنے والا پانی سیلاب کا باعث بن رہا ہے، دریائے ستلج میں سیلاب کے خدشے کے پیشِ نظر ریسکیو 1122 نے تین مقامات پر امدادی پوسٹیں قائم کر دی ہیں۔

تقریباً 300 افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے، ریسکیو آپریشن پانی کی سطح کم ہونے تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب راجن پور میں کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔

بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا پانی 21 اور 22 تاریخ کو کوٹ مٹھن سے گزرے گا، اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے کچے کے علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کے سیلاب زدہ علاقوں میں تاحال دو سو سے زائد دیہات زیرِ آب ہیں۔