کشمیری خواتین اوربچےبھارتی تشدد کی بڑی لہرکا سامنا کر رہےہیں، نعیمہ ماہجور

August 23, 2019

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سابق چیئرپرسن سٹیٹ کمیشن فار جموں و کشمیر نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت 5 اگست کو آئین کی شق370منسوخ کرنے کے بعد کشمیریوں کی آزادی اور وقار کے خلاف غیرانسانی لاک ڈائون کے ذریعے ان کی دھیرے دھیرے نسل کشی کر رہی ہے۔ نعیمہ احمد ماہجور مقبوضہ کشمیر میں دو ہفتے گزارنے اور واپسی کے لئے دو ہفتہ تک کوششوں کے بعد لندن پہنچیں ۔ انہوں نے جیو نیوز کو دیئے گئے ایک ایکسکلوزو انٹرویو میں اس سانحہ پر گفتگو کی ہے جس کا 8 ملین کشمیری نریندر مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو ختم کئے جانے کے بعد سے سامنا کر رہے ہیں۔بی بی سی نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز کی ایک سابق ایڈیٹر، ’’ لوسٹ ان ٹیرر‘‘ کی مصنفہ اور سابق چیئرپرسن سٹیٹ کمیشن فار جموں و کشمیر نعیمہ احمد ماہجور نے کہا کہ کشمیری خواتین، بچے اور معمر افراد بھارتی حکومت کے تشدد کی سب سے بڑی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔پی ڈی پی کی زیر قیادت حکومت کے خاتمہ کے بعد سٹیٹ کمیشن فار جموں و کشمیر کی چیئرپرسن کے عہدے سےمستعفی ہونے والی ماہجور نے کہا کہ دو ہفتوں کے دوران انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو ہولناک مناظر دیکھے ان کا تعلق انہی حالات سے تھا جیسا کہ نازیوں کے ہاتھوں یہودیوں کو جرمنی میں حراستی کیمپوں میں رہ کر دیکھنے پڑے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پورے کشمیر کو ایک بڑے حراستی کیمپ میں تبدیل کر دیا ہے۔ میرا مادر وطن آج اس زمین پر سب سے بڑی جیل بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بہت مشتعل ہیں کیونکہ بھارتی حکومت انہیں کیڑوں مکوڑوں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتی ، ایک ایسی مخلوق جس کی کوئی حیثیت ہی نہیں اور جو نہ انسانیت کا حق رکھتے ہیں اور نہ ان کا وقار ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب بھارتی نفرت کے خلاف سب متحد ہیں اور اتحاد کی ترغیب دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں ہمیشہ تفریق پائی جاتی تھی، تاہم یہ کریڈٹ مودی کو جاتا ہے کہ اس نے تمام کشمیریوں کو اپنی شناخت سے محروم کرنے کے اقدام کے خلاف متحد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ان کی جس سے بھی بات ہوئی اس نے کہا کہ بھارتی آئین کی شق 370 نے ا س خطہ کو خودمختاری عطا کی تھی مگر مودی نے ان کی شناخت اور حیثیت سے انکار کرتے ہوئے کشمیری شناخت کا خاتمہ کر دیا۔ ماہجور نے کہا کہ ایک مکمل ملٹری لاک ڈائون کے ذریعے بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ قتل عام سے اپنا مقصد حاصل کر لے گا مگر ایسا ممکن نہیں کیونکہ جیسے ہی لاک ڈائون ختم ہوگا لاکھوں کشمیری بھارت کے خلاف باہر آجائیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے بلکہ بھارت کا احتساب کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی معاہدوں کے باعث دنیا نے بھارت کو اجازت دے رکھی ہے کہ وہ جو چاہے کرے ، تاہم انہوں نے متنبہ کیا کہ آنے والے وقتوں میں بھارت صورت حال کو اس نہج پر لے جائے گا جہاں کوئی بھی اس صورت حال کو کنٹرول نہیں کر سکے گا۔