اعظم سواتی کا الیکشن کمشنر کے فیصلے پر اظہارِ افسوس

August 23, 2019

وفاقی وزیرِ پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نےکہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا خان کا نئے ارکان سے حلف نہ لینا افسوسناک ہے۔

چیف الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آئین میں درج طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے اراکین نامزد کیے۔

انہوں نے کہا کہ نامزدگیاں کسی طور پرخلافِ آئین یا قانون قرار نہیں دی جاسکتیں، کسی بحران کا شکار ہوئے بغیر الیکشن کمیشن اراکین کی تقرری کا عمل مکمل کرلیں گے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ آئین کی تشریح میں کسی ادنیٰ سقم کی بنیاد پر ایک اہم ریاستی ادارے کو معطل نہیں کیا جاسکتا، ادارہ جاتی امور کی انجام دہی کیلئے آئین و قانون کو بطور رکاوٹ نہیں بلکہ بطور سہولت کار استعمال میں لانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اہم ترین آئینی ادارہ ہے، آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تکمیل اہم تقاضہ ہے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کا طریقہ کار دستورِ پاکستان میں درج ہے، وفاقی حکومت نے طریقہ کار کو مدِنظر رکھتے ہوئے بلوچستان اور سندھ کے لیے اراکین نامزد کیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت کی نامزدگیوں کو کسی طور خلافِ آئین یا قانون سے متصادم قرار نہیں دیا جا سکتا، چیف الیکشن کمشنر کے مؤقف اور اس کے اثرات کا مفصل جائزہ لے رہے ہیں۔