پاکستان شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرے، کشمیری رہنما

August 24, 2019

لندن، سائوتھ ہال (راجہ فیضسلطان، ودود مشتاق) پاکستان عالمی عدالت انصاف میں جانے سے پہلے شملہ معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرے۔ وزارت خارجہ اس پر باقاعدہ پریس نوٹ جاری کرے۔ مسئلہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ نہیں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ مسئلہ قرار نہیںدے سکتے، مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کردہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار سائوتھ ہال لندن میںیوکے کشمیر فرنٹ کے مرکزی رہنما مولانا شفیق الرحمٰن کی طرف سے بلائی آل پارٹیز کانفرنس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب میںپاک کشمیر گلوبل کے چیئرمین راجہ سکندر، جموں کشمیر برٹش فرنٹ کے صدر سید تحسین گیلانی، سابق صدر جے کے ایل ایف صابر گل، ظفر قریشی، نوری صاحبہ مسلم کانفرنس، عمائدین راجہ زاہد، راجہ اسحاق، امجد عباسی، مفتی خالد، شکیل احمد ایڈووکیٹ، حنیف خان و دیگر نے شرکت کی۔ مولانا شفیق الرحمٰن نے 15اگست کو لندن میںہونے والے بھارت مخالف مظاہرہ کو انتہائی منظم و کامیاب ترین قرار دیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر پر مثبت پیش رفت تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ رہنمائوں نے کہا کہ یہ کانفرنس اس سلسلہ کے حوالے سے طلب کی گئی ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما تحسین گیلانی، سابق صدر صابر گل نے کہا عوام میںشعور پیدا کرنے اور تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے برطانیہ کے دوسرے شہروں میںبھی اس طرح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ ان رہنمائوں نے تمام مساجد کے علمائے اکرام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوںنے 15اگست کے مظاہرے کو کامیاب بنانے کیلئے اہم کردار ادا کیا۔ پاک کشمیر گلوبل کے چیئرمین راجہ سکندر نے 15اگست کے مظاہرے کو انتہائی کامیاب ترین مظاہرہ قرار دیا اور یقین دلایا ہمارا تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔ مسلم کانفرنس کے رہنمائوں راجہ اسحاق، راجہ زاہد، راجہ ساجد، شکیل احمد ایڈووکیٹ نے کہا مودی نے ایکٹ370ختم کرکے بھارت کو ایک ہندو ریاست میںتبدیل کردیا ہے انہوںنے کہا ہم کشمیر کو غزہ نہیںبننے دیںگے۔ کشمیر کی آزادی کیلئے تمام کشمیری جماعتیں ایک پرچم کے نیچے مُکے کی طرح متحد ہیں۔ راجہ اسحاق نے گورنمنٹ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر پر عدالت انصاف جانے سے قبل شملہ معاہدہ ختم کرکے عوام کے تحفظات و خدشات ختم کرے۔ انہوںنے برطانوی وزیراعظم کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر بھارت و پاکستان کے درمیان دو طرفہ مسئلہ نہیں، یہ سہ فریقی مسئلہ ہے۔ کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کا پیدا کردہ ہے بلکہ برطانیہ مسئلہ کشمیر پر سہ فریقی کانفرنس بلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ سردار شکیل ایڈووکیٹ، راجہ زاہد، راجہ ساجد نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کیمپ کھولے تاکہ مظلوم کشمیریوں کی غذائی قلت، ادویات و دیگر ضروریات کو پورا کرنے کیلئے انسانی حقوق کی تنظیمیں کردار ادا کرسکیں۔ راجہ لال خان نے تمام پاکستانیوں اور کشمیریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی اشیائے خوردونوش خریدنا چھوڑدیں۔ ان کے ٹی وی پروگراموں اور میڈیا سے تعلقات ختم کردیں۔ تمام پاکستانی و کشمیری پاکستانی اشیائے خوردونوش خریدیں۔ ممتاز عالم دین مفتی خالد نے کہا کہ بھارت کشمیر میںظلم و ستم، تشدد و کرفیو ختم کرے، اسیران کشمیر کو فوری رہا کرے۔ انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ 3ستمبر کو ہائیڈپارک کارنر سے لندن پارلیمنٹ تا بھارتی ہائی کمیشن تک لانگ مارچ میںبھرپور شرکت کریں۔ نوری صاحبہ نے کہا 15اگست کے مظاہرے نے عالمی برادری کی آنکھیں کھول دیں۔ مظلوم کشمیریوں کی آواز عالمی سطح پر سنی جارہی ہے اور ہمیںیقین ہے وزیراعظم پاکستان عمران خان کا مصمم عزم مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل میںکامیاب ثابت ہوگا۔ رہنمائوں نے اس بات کا عہد کیا کہ 3ستمبر کے مظاہرے میں تمام کشمیری اور پاکستانی بھرپور شریک ہوں گے۔