چوکنڈی قبرستان کی اراضی پر قبضہ، محکمہ آثار قدیمہ سے وضاحت طلب

September 19, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے چوکنڈی قبرستان کی زمین پر قبضے سے متعلق درخواست پر ایڈیشنل سیکرٹری کلچرل اینڈ ٹورازم کو طلب کرتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ کو 10 اکتوبر کو وضاحت پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو درخواست پر سماعت ہوئی۔ چوکنڈی قبرستان کی زمین پر قبضے پر عدالت برہم ہوگئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ نیشنل ہائی وے کے قریب قدیم چوکنڈی قبرستان کو آثار قدیمہ قراردیا گیا تھا۔ آثار قدیمہ کے ساتھ پارک اور میوزیم بنانے کے لیے 20 ایکڑ زمین مختص کی گئی تھی۔ آثار قدیمہ کی آدھی سے زیادہ زمین پرمافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔ احکامات کے باوجود سندھ میں آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات نہیں کیے جارہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ سندھ حکومت کے پاس فنڈز کی کمی ہے۔ صوبے میں آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔