پولیس روکتی رہی، سعد رفیق حصار توڑ کر حمزہ شہباز سے ملے

October 30, 2019

لاہور کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آج پولیس اہلکار خواجہ برادران کو حمزہ شہباز سے ملاقات سے روکنے کی کوشش کرتے رہے جس کے لیے انہوں نے دھکے بھی دیئے، میڈیا کو ویڈیو بنانے سے بھی روکتے رہے۔

خواجہ سعد رفیق حصار توڑ کر حمزہ شہباز سے ملے جبکہ انہوں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کے پیچھے ہٹنے تک کمرۂ عدالت میں داخل ہونے سے انکار کر دیا۔

پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف حمزہ شہباز، مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو مختلف کیسز میں احتساب عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔

پولیس اہلکار رہنماؤں کو اپنے حصار میں لے کر کمرۂ عدالت کی طرف بڑھے جہاں رہنماؤں کا آمنا سامنا ہو گیا۔

اس موقع پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے حمزہ شہباز سے ملاقات کرنا چاہی تاہم اہلکاروں نے انہیں روک دیا اور دھکے دیئے جس پر وہاں موجود کارکنوں نے نعرے لگائے۔

خواجہ سعد رفیق حصار توڑ کر حمزہ شہباز کے قریب گئے اور ان سے ہاتھ ملانے کے بعد فضاء میں ہاتھ بلند کر کے اظہارِیک جہتی کیا، پولیس میڈیا کے نمائندوں کو بھی ویڈیو کوریج سے روکتی رہی۔

خواجہ سعد رفیق نے اس موقع پر سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کے پیچھے ہٹنے تک کمرۂ عدالت میں جانے سے انکار کر دیا۔

احتساب عدالت لاہور میں خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں پولیس نے میڈیا اور کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی ہے، ہم نے اس کے بارے میں فاضل جج کو بتایا ہے اور درخواست بھی دائر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: ملک دھمکیوں سے نہیں چلایا جاسکتا، سعد رفیق

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سن لے پولیس کی دادا گیری نہیں چلے گی، پولیس کے دو افسران پولیس اہلکاروں کو ہدایات دے رہے ہیں، سیاسی کارکنوں کو دھکے دیں گے تو اس طرح نہیں چلے گا۔

سعد رفیق نے وزیرِ اعظم کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ہاتھوں پاکستان غیر محفوظ ہے، ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے، لوگ بے روز گار ہو رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ نا اہل ٹولہ ملک پر مسلط ہے، اس ٹولے کے تسلط کا وقت اب زیادہ نہیں رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ احتساب کے نام پر انتقام جاری ہے، مخالفین کو پابندِ سلاسل کیا گیا ہے، ملک نے چار مارشل لاؤں کا سامنا کیا ہے، عمران خان کی آمریت زیادہ دیر نہیں چلے گی، آزادی مارچ کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے، اسے حکومت ختم کرنے کی جلدی ہے، حکومت نے جتنے وعدے کیے ایک بھی پورا نہیں کیا۔

نون لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف کی صحت کو یہاں تک پہنچانے کی ذمہ داری اس حکومت کی ہے، پتہ تھا نواز شریف بیمار ہیں، ان کا مناسب علا ج نہیں کرایا گیا، لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا بند کیا جائے۔