لاہور کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مسلم لیگ نون کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی۔
لاہور کی احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت 12 نومبر، جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے نیب کو حکم د یاکہ دونوں کیسز میں ریفرنس مکمل کر کے دائر کیے جائیں۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چوہدری نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی، جہاں حمزہ شہباز کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے لایا گیا جبکہ مسلم لیگ نون کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔
شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ کمر میں تکلیف کی وجہ سے نہیں آ سکے۔
عدالت نے شہباز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست منظور کر لی اور کیس پر مزید کارروائی 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر کیس کا مکمل ریفرنس دائر کیا جائے، رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر چنیوٹ میں سرکاری خزانے سے نالہ اور پل بنانے کا الزام ہے۔
دوسری جانب حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیسز کی سماعت احتساب عدالت کے ایڈمن جج چوہدری امیر محمد خان نے کی۔
یہ بھی پڑھیئے: حمزہ شہباز کی پیشی، نمائندہ ’جیو‘ پر پولیس کا تشدد
عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 13 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ اب تک ریفرنس دائر کیوں نہیں کیا گیا ؟
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جو چیئر مین نیب کی منظوری کے بعد دائر کردیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف حمزہ شہباز کی یہ احتساب عدالت میں 12 ویں پیشی تھی۔