میرا ایمان ہے پاکستان اٹھے گا ، وزیر اعظم

November 10, 2019

وزیراعظم عمران خان کاکہنا ہے کہ معاشرے میں میرٹ ختم ہونے پر کوئی معاشرہ اوپر نہیں جاسکتا، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہےعزت اورکامیابی دینااللہ تعالیٰ کا کام ہے، میرا ایمان ہےپاکستان اٹھےگا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

ریاست مدینہ کی باتیں الیکشن کےبعد کیں،نہیں چاہتاتھا کہ لوگ بولیں کہ یہ ووٹ کے لیے بات کر رہا ہے، وزیر اعظم

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں انٹرنیشنل رحمت اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایمان کا سفر بہت بڑا ہے، یہ ایک سمندر کی طرح ہے،میں نے مدینہ کی ریاست کی باتیں الیکشن کےبعد کیںکیونکہ میں نہیں چاہتاتھا کہ لوگ بولیں کہ یہ ووٹ کے لیے بات کر رہا ہے۔

انہوں نےکہا کہ جب میںبچہ تھا تو جمعہ اورعید کی نماز کے لیے والد مجھے زبردستی ساتھ لے جاتے تھے، والد کی عزت کرتا تھا اس لیے مسجد چلا جاتا تھا اس سےزیادہ میراکوئی ایمان نہیں تھا مگر اب ریاست مدینہ کی بات کرنا میری زندگی کا تجربہ ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے میرے رول ماڈل کوئی اور لوگ تھے بعد میں آپ ﷺ میرے رول ماڈل قرار پائے، میراایمان ہےکوئی عظیم انسان بننا چاہتا ہے تو آپ ﷺ کو رول ماڈل بنائے۔

انہوں نے کہا کہ جوبھی آپ ﷺ کے قریب لوگ تھے وہ سب عظیم انسان بن گئے، یہ معجزہ ہے کہ آپ ﷺ کے وصال کے 6سال بعد دونوں سپر پاورز نے اسلام کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔

عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بات کرنامیری ذاتی زندگی کا تجربہ ہے،ریاست مدینہ کی بنیاد پر صدیوں تک مسلمان دنیا پر چھائے رہے، اگر قوم کو عظیم بننا ہے تو ریاست مدینہ کے اصول پر چلنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ پیسہ بنانا مشن نہیں، پیسے سے انسانوں کی زندگی بہتر بنانا مشن ہے، آپﷺ آخر وقت تک مسجد نبوی میں اپنے حجرے میں رہے کوئی محل نہیں بنائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ معاشرے میں میرٹ ختم ہونے پر کوئی معاشرہ اوپر نہیں جاسکتا، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہےعزت اورکامیابی دینااللہ تعالیٰ کا کام ہے، میرا ایمان ہےپاکستان اٹھےگا۔

عمران خان نے کہا کہ سچائی ہی مسلمان کی سب سےبڑی طاقت ہے، لوگ مجھے کہتے ہیں جنہوںنے پیسہ لوٹا انہیں معاف کردو، پیسہ میرا نہیں قوم کا ہے، ملک کو کنگال کرنے والوں کومعاف کرنے کا مجھے اختیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ رحم کمزور اور غریب طبقے کے لیے ہے، بڑے ڈاکوؤں پر رحم نہیں کیا جاتا، نبی کریم ﷺ نے بدعنوان عناصر کو عبرتناک سزائیں دیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ این آر او دے کر ہم نے معاشرے کا بیڑا غرق کر دیا ہے، لوٹ مار کرنے والوں پر رحم اور این آر اوز سے معاشرے کا بیڑا غرق ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لوگ خیرات سب سے زیادہ دیتے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیتے، لوگ اگر ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک کیسے چلے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام میں عالم کا بڑا درجہ ہے میں چاہتا ہوں کہ علماء ہماری مدد کریں اور فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے ہماری رہنمائی کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نبی کریم ﷺ نے معاشرے میں انصاف، میرٹ اور تعلیم پر زور دیا،ہمیں پاکستان کومدینہ کے اصولوں پر ایک عظیم ریاست بنانا ہے، حکومت کے ساتھ ساتھ عوام بھی اپنی ذمے داریوں کا احساس کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے ملک کو ریاست مدینہ کے اصولوں پرلاکر رہیں گے، جو بھی ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلے گا وہ ہی ترقی کرے گا، ہم ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر تاریخ اسلام پر فلمیں بنائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ نوجوان حیات طیبہ ﷺ کو مشعل راہ بنائیں،ہم اپنے نظام تعلیم میں آپ ﷺکی جدو جہد کا بتائیں گے، جو آپﷺ کے راستے پر چلتا ہے وہ بڑا انسان بن جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رسول پاک ﷺکی تعلیمات کوعالمگیر حیثیت حاصل ہے، جدیدٹیکنالوجی کے دور میں بچوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا ضروری ہے،ہماری یونیورسٹیوں میں ریاست مدینہ پر تحقیق ہونی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ رسول پاک ﷺ نے وراثت میں جائیدادیں نہیں چھوڑیں، بلکہ مسلمانوں کے لیے اسوہ کامل چھوڑا ہے، سچائی ہی مسلمان کی سب سےبڑی طاقت ہے،سچ پر چلیں گے تو اللہ آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا، سیاست، بیوروکریسی سمیت ہر جگہ ہمارے سامنے مافیا بیٹھا ہے۔