الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش نہ کی جاسکی

November 12, 2019

عمر چیمہ

اسلام آباد :… وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی سالانہ رپورٹ پیش کرنے میں تاخیر کردی اس رپورٹ میں 2018ء کے انتخابات کے بعد کے جائزوں کی اہم معلومات بھی شامل ہیں، رپورٹ میں انتخابات میں دھاندلی، رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس ) کے بیٹھ جا نے اور دیگر مشکوک سرگرمیوں جیسے تنازعات پر بحث کی گئی ہے۔

الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان ہر سال کے اختتام کے بعد 90 روز میں اپنی سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ شائع کرنےاور اسے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو بھیجنے کا پابند ہے۔

اسی طرح یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ رپورٹ ملنے کے بعد اسے 60روز کے اندر اندر اسمبلیوں کے سامنے پیش کرے۔

(ای سی پی) نے اپنی ڈیڈ لائن پوری کی اور رپورٹ حکومتوں کو بھجوادی تاہم 7ماہ سے زائد کا عرصہ گذرنے کے باوجود رپورٹ کو اسمبلیوں میں پیش نہ کیا جاسکا۔ وفاقی سطح پر مذکورہ رپورٹ کو پیش کرنے کے لیے کابینہ نے تاحال منظوری نہیں دی ہے۔

کابینہ کے ایک رکن نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اس حوالے سے بنائی گئی ذیلی کمیٹی نے رپورٹ کی منظوری نہیں دی ہے۔ کابینہ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے ای سی پی کو چند سفارشات بھیج دی ہیں۔

انہوں نےکہا کہ یہ سفارشات صرف پی ٹی آئی کے مفاد میں نہیں ہیں بلکہ اس کا فائدہ تمام سیاسی جماعتوں کو ہوگا ۔ جب ان سے سفارشات کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ریکارڈ کا حصہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب یہ سفارشات پیش کی جارہی تھیں اس وقت ای سی پی کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اسے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

ای سی پی حکام کیساتھ پس پردہ بات چیت میں انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ایسی کوئی سفارشات ان کے پاس جمع کروائی گئی ہیں۔ ایسا صرف ایک ہی اجلاس ہوا ہے جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے ہیں۔

تاہم اس کا مقصد بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو رپورٹ کے حوالے سے حاصل کی گئی معلومات کے بارے میں بریفنگ دینا تھی۔ ای سی پی کے ایک عہدیدار نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ رپورٹ میں پہلے ہی بہتری کے لیے سفارشات اور الیکشن میں درپیش چیلنجز کے بارے میں تجاویز موجود ہیں۔

اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے الیکڑانک ووٹنگ کے پایلٹ پراجیکٹ کی رپورٹ بھی ای سی پی حکام کی جانب سے جمع کروائی جاچکی ہے۔