SMHانٹر نیشنل کے تیسرے فیشن انقلاب مقابلے اگلے ماہ کراچی میں ہونگے

November 22, 2019

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایس ایم ایچ انٹر نیشنل کے تحت تیسرے فیشن انقلاب مقابلے رواں سال دسمبر میں کراچی میں ہوں گے جس کا مقصد نوجوانوں کو فیشن اور میڈیا انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر کے آگے لانا ہے، اس بات کا اعلان جمعرات کو مقامی ہوٹل میں ایس ایم ایچ انٹر نیشنل کے چیئر مین اور فیڈریشن چیمبرز آف کامرس کے سابق نائب صدر شیخ ہمایوں سعید اور سی او اے شیخ محمد ہمایوں نے پریس کانفرنس میں کیا، شیخ ہمایوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ اس سال تیسری مرتبہ ایونٹ کا انعقاد کررہا ہے ، جس میں اس بار چار کیٹگیری رکھی گئی ہیں جس میں فیشن ڈیزائننگ،ماڈلنگ، اسٹائلنگ( میک اپ) اور فوٹو گرافی کے شعبے میں مقابلے ہوں گے جس کے لئے آن لائن رجسٹریشن کی گئی ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان لڑکے اور لڑ کیوں نے خود کو رجسٹرڈ کرایا ہے جو ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے،کالجوں اور یونیورسٹی کے طلبا ء اور طالبات نے گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہےانہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے بھی نوجوانوں نے ایونٹ کے لئے رجسٹریشن کرائی ہے،انہوں نے کہا کہ یہ ایک گلوبل پروجیکٹ ہےجس کا مقصدپاکستان کے معماروں کو بہترین کیریئر بنانے کا موقع فراہم کرنا ہےانہوں نے کہا کہ 23نومبر کو کراچی کےمقامی کلب میں چاروں کیٹگیری میں رجسٹریشن کرانے والوں کے آڈیشن کا آغاز ہوگا جبکہ دیگر شہروں میں آڈیشن کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے بعد مجموعی طور پر ماڈلنگ سے100 دیگر کیٹگیری سے15, 15 کا انتخاب کیا جائے گا، اس کے بعدیوتھ گرینڈ فائنل مقابلہ دسمبر میں مقامی ہوٹل میں ہوگا جس کے بعد چاروں صوبوں سے 60نوجوانوں کو منتخب کیا جائے گا، اس دوران 4سے11دسمبر تک شرکاء کو ورکشاپ میں گروم کرنے کے لئےان کے شعبے کی نامور اور معروف شخصیات خصوصی ٹریننگ بھی دیں گی جس سے ان کی اپنے شعبے میں صلاحیتوں کو نکھارنے میں مدد ملے گی، انہوں نے کہا کہ ہمارے پروگرام کا مقصد خواتین کو بااختیار اور نئی نسل کے مالی مسائل کو حل کرنا ان کے مستقبل کو اچھے کیریئر کی مدد سے روشن کرنا ہے، اس موقع پر شیخ ہمایوں سعید نے کہا کہ ان کا ادارہ شہر کے کچھ علاقوں میں شجر کاری مہم بھی شروع کریگا،حکومت کی گرین کلین مہم پاکستان کا فیشن انقلاب ایونٹ کے دوران تصور بھی پیش کیا جائےگاجس میں سبز دیوار اور سبز قالین سے مدد لی جائے گی، انہوں نے کہا کہ روز گار کا حصول نوجوانوں کا اس وقت بڑا مسئلہ ہے ہم ان کو ورکشاپ کے ذریعے مستقبل کے لئے تیار کریں گےتاکہ انہیں بیرون ملک بھی ملازمت کے مواقع حاصل ہوسکیں۔