صنفی امتیازات،پہلی بارآسٹریلیا نے پاکستان کی دو طرفہ امداد ختم کردی

December 03, 2019

کراچی(جنگ نیوز) پاکستان میں بڑھتے صنفی امتیازات کے پیش نظر ستر سال میں پہلی بارآسٹریلیا نے پاکستان کی دو طرفہ امداد ختم کردی۔آئندہ سال سے آسٹریلیا پاکستان سے حکومتی سطح کی تمام ترقیاتی معاونت ختم کردے گا، آسٹریلوی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے اسکالرشپ جیسی معمولی سے گرانٹ ملتی رہے گی، آسٹریلیا نے پاکستان کو گزشتہ سال39اعشاریہ2 ملین ،رواں برس19 ملین ڈالر امداد دی،حکام کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات کے شعبوں میں تجارت جاری رکھے گا،آسٹریلوی اخبار کے مطابق موریسن حکومت پاکستان میں غریب خواتین اور لڑکیوں کی مدد کرنے والے کامیاب پروگراموں کی معاونت سمیت تما م دو طرفہ پروگرام ختم کردے گی کیونکہ ترقیاتی امداد کے فنڈز پیسفک خطے میں نئے اقدامات کے لئے مختص کر دیئے گئے ہیں۔پاکستان کے بارے میں امدادی پروگرام کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آسٹریلیا کی پاکستان کو امداد فراہم کرنے کی 70 سالہ تاریخ ہے لیکن وہ 2020-21ء میں حکومتی سطح کی تمام ترقیاتی معاونت ختم کردے گی۔ آسٹریلیا سے پاکستان کی دوطرفہ امداد 2018-19ء میں39عشاریہ2 ملین ڈالر سے کم ہوکر 2019۔20 میں 19 ملین ڈالر رہ گئی جب کہ 2020-21 میں مکمل طور پر اسے ختم کردیا جائے گا۔ پاکستان کے لئے آسٹریلوی امداد کا ایک اہم مقصد خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دینے ، معیاری تولیدی صحت تک رسائی میں اضافہ اور صنف پر مبنی انسداد تشدد میں مدد فراہم کرنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان ایشیاء کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے اور اسے اقوام متحدہ کے حالیہ ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں 178 ممالک میں سے صحت ، تعلیم اور آمدنی کے لحا ظ سے 150درجے پررکھا گیا ہے۔