جدید ٹیکنالوجی سے فالج، الزائمر کے علاج کا دعویٰ

December 04, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

جدید ٹیکنالوجی سے فالج، الزائمر کے علاج کا دعویٰ

برطانیہ کی ایک جامعہ میں تحقیق دانوں نے فالج اور الزائمر جیسی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے طریقہ کار ڈھونڈنے کا دعویٰ کردیا۔

غیر ملکی ٹیبلائٹڈ کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایک چھوٹا مصنوعی اعصابی سیل تیار کیا ہے جو دائمی بیماریوں پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

انگلی کی نوک پر بیٹھ جانے والے اس مصنوبی خلیے کو انسان کے اعصابی نظام میں نصب کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جو صحت مند خلیوں سے اشارے موصول کر کے جسم کے دیگر اعضا تک پہنچائے۔

یونیورسٹی آف باتھ سے تعلق رکھنے والے ایک محقق الائن نوگاریٹ کہتے ہیں کہ پیچیدہ بائیولوجی اور خلیوں کے رد عمل دینے کے اندازے میں مشکل پیدا ہونے کی وجہ سے اس مصنوعی خلیے کو تیار کرنا ایک مشکل کام تھا۔

انہیں امید ہے کہ اس ڈیوائس کو دل کی خرابی یا الزائمر جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

یہ چھوٹا سا مصنوعی خلیہ آدھے انچ کا ہے جسے چلانے کے لیے کمپیوٹر یا موبائل فون میں لگے مائیکروپراسیسر چلانے کی توانائی کا ایک ارب واں حصہ درکار ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ اعصابی خلیہ انسانی جسم کے ان خلیوں میں سے ہوتا ہے جو اعصابی نظام تک اعضا سے سگنلز دماغ تک اور دماغ سے واپس اعضا تک پہنچاتے ہیں۔

الائن نوگاریٹ کہتے ہیں کہ اب تک یہ اعصابی خلیے ایک بلیک باکس (طیارے میں موجود آلہ جس کی مدد سے آواز ریکارڈ کی جاتی ہے) کی طرح کے تھے، آج پہلی مرتبہ ہم انہیں کھولنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اس میں داخل ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی یہ ایجاد ایک مثالتی تبدیلی ہے جو حقیقی خلیوں میں بھی حرکت پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

الائن نوگاریٹ کا کہنا تھا کہ وہ انسانی دماغ کے مختلف اعصابی خلیوں کے مصنوعی خلیے تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جنہیں دائمی بیماریوں، فالج یا الزائمر وغیرہ کے علاج کے لیے استعمال کرکے لوگوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔