6جامعات میں 8ریٹائرڈ پروفیسرز پرووائس چانسلرز

December 08, 2019

کراچی (امداد سومرو) 8ماہرین تعلیم ریٹائرڈ پروفیسرز سندھ کی 6جامعات میں پرو وائس چانسلرز کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں جو سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوشنز لاز اور سپریم کورٹ فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق سندھ یونیورسٹی کے ایک ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر اسلم پرویز میمن 15 اکتوبر 2018ء کو ریٹائر ہوگئے تھے۔ اس کے باوجود وہ سندھ یونیورسٹی نوشہروفیروز کیمپس کے بدستور پرو وائس چانسلر ہیں۔ ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر خاور جمالی 19 مئی 2018ء کو ریٹائر ہوئے، وہ اب بھی اسی انسٹی ٹیوٹ کے پرو وائس چانسلر ہیں۔ ڈاکٹر زرناز واحد اور ڈاکٹر کرتار دیوانی بالترتیب 7 اپریل 2018ء اور 9 اپریل 2019ء کو ریٹائر ہوئے، وہ بھی ڈائو یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلرز چلے آ رہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر شمس الدین شیخ 9 جنوری 2017ء کو ریٹائر ہو جانے کے باوجود بدستور شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی برائے خواتین بے نظیرآباد میں پرو وائس چانسلر کے منصب پر فائز ہیں۔ ڈاکٹر لبنیٰ انصاری کا کنٹریکٹ 28 نومبر 2017ء کو پورا ہوگیا اس کے باوجود وہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی وائس چانسلر ہیں۔ ڈاکٹر روشن دین راشدی کی مدت ملازمت 2 اگست 2017ء کو مکمل ہوگئی۔ وہ اب بھی دائود انجینئرنگ یونیورسٹی کراچی کے پرو وائس چانسلر ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر منیر احمد جونیجو 13 نومبر 2015ء کو ریٹائر ہو چکے اس کے باوجود لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر ہیں۔ استفسار پر سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ریاض الدین نے وضاحت کی کہ مذکورہ تمام تقرریاں ان کی تعیناتی سے قبل کی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان رشید چنہ نے کہا اگر کوئی تقرری خلاف قانون ہوئی ہے تو اس کا جائزہ لیا جائے گا۔