مائیکل ڈگلس اور کیتھرین زیٹا جونز کی پُرتعیش لال حویلی

December 29, 2019

ہالی ووڈ کی رنگین دنیا میں درجہ اوّل کی جوڑی،75سالہ مائیکل ڈگلس اور50سالہ کیتھرین زیٹا جونز کا جادو نہ صرف پردۂ سیمیں پر سر چڑھ کر بولتا ہے بلکہ نیویارک کے علاقے ارونگٹن میں واقع ان کی پُرتعیش رہائش گاہ بھی دونوں کے لیے تفریح کا مکمل سامان لیے ہوئے ہے۔ ارونگٹن میں تقریباً 12 ہزار مربع فٹ پر پھیلی1930ء میں تعمیر کردہ جارجین طرز تعمیر پر مشتمل’’لانگ میڈو‘‘ نامی اس پُرتعیش حویلی میں22کمرے ہیں۔

ریئل اسٹیٹ پور ٹ فولیو (ویسٹ چیسٹر) میں اسے دریا کے کنارے رہائشگاہ کی سب سے بہترین لوکیشن قرار دیا گیا ہے، جسے فنکار جوڑی نے4.5ملین ڈالر میں خریدا تھا۔ یہ حویلی فوربس کے سابق ​​سی ایف او لیونارڈ یابلن کی ملکیت تھی، جسے ان کی وفات کے بعد ان کی بیوہ پامیلا یابلن نے 23اگست 2019ءکو فروخت کے لیے پیش کیا تھا۔ فنکار جوڑی نے اپنی کارپوریشن کاسا زیٹا ایل ایل سی کے ذریعے اسے خرید تھا۔ چاروں اطراف سبزے کی چادرمیں گھری اس حویلی کو دیکھ کر آنکھیںدنگ رہ جاتی ہیں۔

جارجین طرز تعمیر کا شاہکار

سرخ پتھروں سے بنائی گئی یہ ’’لانگ میڈو‘‘جارجیائی فن تعمیر کا شاہکار مانی جاتی ہے، جس کے طرزِ تعمیر میں کُلّیت و مناسبت کے وہی اصول اپنائے گئے ہیں جن کی بنیاد قدیم یونانیوں اور رومیوں نے ڈالی تھی۔ اس طرحکی تعمیرات کو زیادہ تر انگریزی بولے جانے والے ممالک میں 1714ء سے1830ء کے درمیان مقبولیت حاصل ہوئی۔

19ویں صدی کے آخر میں نوآبادیاتی بحالی فن تعمیر کے طور پر ریاستہائے متحدہ امریکا میں اسے جارجیائی فن تعمیر کی حیثیت سے شہرت ملی۔ اس شاہانہ طرز تعمیر کے اطراف و جوانب باغات، چراگاہوں اور پُرفضا ماحول کو زیادہ اہمیت دی گئی۔ یونان اور روم کے کلاسیکی فن تعمیر کی بنیاد پر توازن اور تناسب کا خیال رکھا گیا،جو کہ نشاۃ ثانیہ کےادوار میں زندہ ہوا تھا۔

تعمیراتی محاسن

تین منزلہ اس حویلی کے تعمیراتی محاسن ملاحظہ کریں تو اس میں کشادگی، توازن اور تناسب کے وہ تمام اجزائے ترکیبی نظر آئیں گے جو کسی بھی جارجین آرکیٹیکچراسٹائل کی خاص خوبیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ بیرونی ڈیزائن میں متانت اور وقار کے ساتھ اگر آپ اس مینشن کے اندر داخل ہوںگے تو آپ کو روشن، کشادہ اور آراستہ آٹھ بیڈ رومز اور سات آتش دان کے ساتھ 10بڑے اور دو چھوٹے باتھ رومز ملیں گے، جو فنکار جوڑی کے فنی ذوق کی عکاسی نمایاں طور پر کرتے نظر آئیں گے۔ گرینڈ فوئر میں زرد اور سفید دھاری دار دیواریں ہیں، جن کا فرش سخت لکڑی سے بنا ہوا ہے۔

وسیع و عریض لیونگ روم کی خاص خوبی سرخ دیواریں اور کرسٹل فانوس ہے جبکہ فرانسیسی چونے کے پتھر سے بنا دیدہ زیب آتش دان اور بیٹھنے کے لیےکئی ایریاز مختص کیے گئے ہیں۔ ایک اور خوبصورت آتش دان سے آراستہ لکڑی کے پینل سے بنی مینشن میں دو منزلہ لائبریری بھی ہے،جو فنکار جوڑی کے اہلِ علم ہونے کی گواہ ہے جبکہ کھانے کا کمرہ سرخ دیواروں اور فانوس سے سجا ہوا ہے۔

اس ڈائننگ روم میں بھی آتش دان کا بندوبست ہے تاکہ گھر کے مکین باہر کی یخ بستہ ہواؤں اور ٹھنڈ سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ مہمانوں کے لیے مختص کردہ بیڈروم کشادہ اور عالیشان طرزِ تعمیر کا نمونہ ہیں۔ ماسٹر سوٹ میں الگ بیٹھنے کے لیے ایک کمرہ، ڈریسنگ روم اور آتش دان کے ساتھ اسپا نما باتھ روم بھی بنا ہے۔

یہاں ایک جم، کھیل کا کمرہ، انڈور سوئمنگ پول — نیز دریا کے نظاروں سے لطف اٹھانے کے لیے بیرونی باورچی خانے کے ساتھ پتھر سے بنا کشادہ ٹیرس بھی موجود ہے، جہاں سے ہڈسن ندی کا حیرت انگیز نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ اس حویلی میں پول، ٹینس، کیبانا اور مہمان خانہ سمیت بیرونی عیش و آرام کی وہ تمام سہولیات موجود ہیں،جن کا لوگ صرف خواب دیکھتے ہیں۔ حویلی سے دریائے ہڈسن کا خوبصورت نظارہ نگاہوں کو تراوٹ بخشتا ہے جبکہ اس کا سرخ رنگ بھی دیکھنے والوں کو مسحور کرنے کے لیے کافی ہے۔

مین ہٹن سے باہر جنگل میں گھری صرف25میل دور سرخ پتھر سے بنی اس تین منزلہ عمارت میں سات فائر پلیس، 11زون کا حرارتی اور کولنگ سسٹم جبکہ کاروں کے لیے چار گیراج موجود ہیں۔ فنکار جوڑے نے حال ہی میں تزئین و آرائش کرنے کے بعد گذشتہ پانچ برسوں میںخریدی گئیں اپنی کئی جائیدادیں فروخت کردی ہیں۔

تاہم اس پُر فضا مقام پر وہ اپنی زندگی کے بقیہ دن آرام و سکون سے بسر کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں آپ کو کیتھرین زیٹا جونز کی بحیثیت انٹریئر ڈیزائنر صلاحیتیں بھی نظر آئیں گی،جنہوں نے فرنیچر اور نوادرات سے کمروں کی آرائش اس طرح کی ہے کہ کہیں پر بھی نفاست میں کوئی کمی نظر نہیں آتی۔