امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے، ایرانی فوج

January 04, 2020

ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق سے ملحق سرحد پر ایرانی لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں، امریکا بھی مشرقِ وسطیٰ میں مزید 3 ہزار فوجی بھیجنے کی تیاریاں کر رہا ہے، جبکہ اسرائیل نے شام اور لبنان سے ملحقہ اپنی سرحد پر سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر ماجد تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس اور سلامتی کونسل کوخط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا قتل اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے خط میں کہا کہ امریکا نے ایسا نیا باب کھول دیا ہے جو ایران سے جنگ کے مترادف ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نےایرانی سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ امریکا نے بہت بڑی غلطی کی ہے، عراقی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔

جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے کا حق رکھتا ہے، طاقت اور جرائم کے ذریعے پالیسیوں پر پیش رفت دنیا کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔

واقعے پر ایران نے سوئس سفیر کو ایک ہی دن دو مرتبہ وزارتِ خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے کہا ہے کہ امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

یہ بھی دیکھیئے: بغداد: امریکی حملہ، کمانڈر ایرانی القدس فورس سمیت 5 جاں بحق

دوسری جانب ایران میں جاری مظاہروں میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

قاسم سلیمانی کی نمازِ جنازہ آج عراق کے مختلف شہروں میں ادا کی جائے گی، نمازِ جنازہ کے بعد میت کو آج ہی ایران روانہ کر دیا جائے گا، ایران میں بھی ان کے نمازِ جنازہ کے اجتماعات ہوں گے، جس کے بعد ان کی تدفین منگل کو آبائی شہر کرمان میں کی جائے گی۔