4سال میں 134کھرب کے ملکی و غیرملکی قرضے لئے گئے، وزارت خزانہ

January 18, 2020

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینٹ کووزارت خزانہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ یکم اگست 2015سے 31جولائی 2019 تک چار سال کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر94کھرب 29ارب روپے کے ملکی جبکہ 25ارب 59کروڑ80لاکھ ڈالر (39کھرب57ارب روپے )کے بیرونی قرضے لئے گئے ،

بیرونی قرضوں میں بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے11ارب79کروڑ80لاکھ ڈالر ، بین الاقوامی کمرشل بنکوں سے 13ارب 80کروڑ ڈالر شامل ہیں ،وقفہ سوالات کے دوران ایوان کوبتایاگیاکہ جولائی تا دسمبر 2019کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح 11.1فیصد رہی۔

وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے بتایاکہ ستمبر 2019میں سرکاری قرضے کا کل حجم جی ڈی پی کا 78فیصد ، 2013 میں 63.8 فیصداو2018میں 72 فیصد تھا، آنیوالے دنوں میں قرضے کا کل حجم جی ڈی پی کے مقابلے میں بہتر ہو گا،رواں مالی کے پہلے نو ماہ کے دوران مالی خسارہ 1922 ارب روپے ہے ‘۔

حکومت کے پہلے نو ماہ کے دوران 35 ارب روپے سے زیاد ہ کے قرضے لئے گئے ہیں ، 2015 میں زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر 18 ارب ڈالر، 2016 میں 23 ارب ڈالر،2017 میں 21 ارب ڈالر ، 2018 میں 16 ارب ڈالر ، 2019 میں 14 ارب ڈالر تھے اور تین جنوری 2020کو مجموعی ذخائر 18ارب ڈالر ہیں۔

قرض کا جی ڈی پی کے مقابلے میں حجم میں اضافہ کی وجہ روپے کی قیمت میں کمی ہے ، سینٹ کو تحریری جواب میں بتایاگیا کہ بیرونی قرضوں کے حصول کیلئے ادارے یاوسائل گروی نہیں رکھے گئے ہیں تاہم 2013سے اب تک سکوک ٹرانزیکشن میں استعمال ہونیوالے اداروں اور وسائل گروی رکھے گئے ۔

2014میں ایک ارب ڈالر کے انٹرنیشنل سکوک بانڈ کیلئے اسلام آباد چکوال موٹر وے، 2016کے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ کیلئے حافظ آباد لاہور موٹر وے ، 2017 میں ایک ارب ڈالر کیلئے چکوال حافظ آباد موٹروے کو گروی رکھا گیا ، مقامی سکوک کیلئے 2014میں چار ارب 95کروڑ روپےکے سکوک پر فیصل آباد پنڈی بھٹیاں موٹر وے سیکشن کو گروی رکھا گیا ۔

2015میں ایک کھرب 17ارب روپے کے مقامی سکوک بانڈ کیلئےجناح انٹرنیشنل ائر پورٹ کراچی ،فروری 2016میں ایک کھرب 16ارب روپے کے مقامی سکوک بانڈ کیلئے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ کراچی ، مارچ 2016میں 80ارب روپے کے مقامی سکوک بانڈ کیلئےجناح انٹرنیشنل ائر پورٹ ، جون 2017میں 71ارب روپے کے مقامی سکوک بانڈ کیلئے فیصل آباد پنڈی بھٹیاں موٹروے کو گروی رکھا گیا ہے ۔