بھارتی سپریم کورٹ، مسلم مخالف شہریت قانون پر عمل درآمد روکنے کی درخواست مسترد

January 23, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے نئے شہریت قانون پر عملدرآمد روکنے کے مطالبے کو مسترد اور حکومت کو مزید 4ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ججوں کا پانچ رکنی بینچ تمام تر اعتراضات کا جائزہ لے گا۔عدالت نے اس قانون پر عمل درآمد کو روکنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ جب تک وہ حکومت کا موقف نہیں سن لیتی اس وقت تک اس پر کوئی بھی حکم صادر نہیں کیا جا سکتا ہے۔عدالت عظمیٰ نے تمام ریاستوں کے ہائی کورٹس کو بھی ہدایات دی ہیں کہ چونکہ شہریت ترمیمی قانون سے متعلق اپیلیں زیر سماعت ہیں لہذا اس نوعیت کی کسی بھی اپیل پر عدالتی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس آف انڈيا اے بوبڈے کی قیادت میں تین رکنی بینچ کے سامنے اس کیس کی سماعت کے لیے 143 اپیلیں تھیں۔ حکومت کے اٹارنی جنرل کے وینیو گوپال کا کہنا تھا کہ 143 اپیلوں میں سے صرف ساٹھ کی کاپیاں فراہم کی گئی ہیں اور سب کے مطالعے کے لیے چھ ہفتے درکار ہیں لیکن عدالت نے چار ہفتوں کی مہلت دی ہے۔