کورونا وائرس، ڈبلیو ایچ او نے عالمی ایمرجنسی نافذ کردی

January 31, 2020


عالمی ادارہ صحت نے تیزی سے پھیلتے مہلک کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ کردی اور کہا کہ چین میں پھیلتے وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سفری پابندیاں بلاجواز ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اقدام کی اہم وجہ بیماری سے چین میں پیدا صورتحال نہیں بلکہ دیگر ممالک میں پیش آنیوالی صورتحال ہے، جن ممالک میں صحت کا نظام کمزور ہے وہاں یہ بیماری پھیل سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے چین سے مختلف ممالک کے شہریوں کے انخلا کی مخالفت کردی۔

علاوہ ازیںچین میں مہلک کورونا وائرس سے 24 گھنٹوں میں مزید 42 اموات ہو گئیں، اس کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد 212 ہوگئی جبکہ 10 ہزار افراد اسپتالوں میں داخل ہیں۔

اٹلی میں کرونا وائرس کے 2 کیسز کی تصدیق کردی گئی، اطالوی وزیراعظم نے وزیر صحت کے ساتھ پریس کانفرنس میں بتایا کہ 2 چینی سیاحوں میں کورونا وائرس پایا گیا ہے جس کے بعد دونوں مریضوں کو علیحدہ کردیا گیا ہے اور اٹلی چین پروازں کی آمدورفت پر پابندی لگادی گئی ہے۔

تھائی لینڈ، جرمنی، فرانس، امریکا، آسٹریلیا اور جاپان سمیت کئی ممالک کے بعد اٹلی انیس واں ملک ہے جس میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔جنوبی کوریا، فرانس اور برطانیہ نے متاثرہ صوبے سے اپنے شہریوں کا انخلا شروع کردیا۔

روس نے کورونا وائرس کے پیش نظر چین کے ساتھ سرحد بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ برطانیہ اپنے شہریوں کو چین سے آج نکالنا شروع کرے گا۔

امریکا میں کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے شخص میں منتقلی ہونے کی تصدیق کردی۔ امریکی وزیر تجارت ویلبر راس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا امریکا کے لیے اچھی ثابت ہوسکتی ہے، کمپنیاں اب امریکا میں لوگوں کو نوکریاں دیں گی۔