’’ماسک ‘‘ چہرے کے نکھار میں اہم

February 05, 2020

چہرے کو شگفتہ اور جھریوں سے پاک رکھنے کے لیے ماسک ضرور لگائیں ۔یہ آپ کی جلد کو نرم ،جوان اور ترو تازہ بھی رکھے گا ۔جلد کی مختلف اقسام کے لیے مختلف ماسک استعمال کیے جاتے ہیں لیکن ضروری نہیںکہ آپ کے چہرے کی جلد مکمل طور پر یکساں ہو ۔زیادہ تر خواتین ملی جلی جلد کی حامل ہوتی ہیں یعنی ان کی جلد کچھ خشک اور کچھ چکنی ہوتی ہے ۔ایسی صورت میں کسی ایک قسم کاماسک کافی نہیں ہوگابلکہ آپ کو دو الگ الگ ماسک کا انتخاب کرنا پڑے گا۔

انتخاب کرتے وقت موسم کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے ۔سردی اور گرمی دونوں میں ایک ہی قسم کاماسک استعمال کرنا درست نہیں ،کیوں کہ موسم اور آپ وہوا کا فرق چہرے پر مختلف اثرات مرتب کرتا ہے ۔عموماً سردی میں ایسا ماسک مناسب ہوتا ہے جو جلد کو نرم وملائم بنائے۔

سردیوں میں جلد خشک ہونے لگتی ہے اس لیے جلد کو اضافی نمی کی ضرورت ہوتی ہے ۔اس ہفتے ہم آپ کو مختلف ماسک بنانے کے طریقے بتا رہے ہیں ۔انہیں بناکر استعمال کریں ،پھر دیکھیں چہرہ کیسے نکھرتا ہے ۔

کلے ماسک یعنی چکنی مٹی کا ماسک

چکنی مٹی کاماسک چکنی جلد کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے ۔یہ جلد پر لگانے کے بعد خشک ہوکر تھوڑا ساسخت ہوجاتا ہے ،اس دوران یہ جلد کی اضافی یا زائد چکنائی کو جذب کرتا اور جلد کے دیگرنقائص کو بھی دور کرتاہے ۔نیز زائد تیل اور میل کچیل بھی چہرے سے صاف ہوجاتا ہے۔

اس ماسک کے خشک ہونے کی بدولت اسےگردن اور آنکھوں کے گرد حساس جلد پر نہیں لگانا چاہیے اورہفتے میں ایک سے زائد مرتبہ بھی نہیںلگانا چاہیے، اگر آپ اسے زیادہ استعمال کریں گی تو یہ جلد کو بہت زیادہ خشک کرکے خراب کردے گا اور جلد کی وہ نمی بھی ختم ہوجائے گی ،جو آپ کے جلد کی ضرورت ہے۔

جیل ماسک

یہ ماسک چکنی جلد سے لے کر خشک اور نارمل تینوں اقسام کی جلد کے لیے ہے ۔یہ جلد کو شگفتہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ،کیوں کہ جب اسے صاف کیا جاتا ہے توا س کے ساتھ ساتھ جلد مردہ سطح بھی چہرے سے الگ ہوجاتی ہے اور نئی جلد نکل آتی ہے ،جس کی وجہ سے چہرہ نکھرا نکھرا اورترو تازہ ہو جاتا ہے لیکن اس ماسک کو ہر گز آنکھوں کے اردگرد نہیں لگائیں،کیوں کہ جیل جب چہرے پر سے صاف کی جاتی ہے تو یہ جلد کو کھینچتی ہے اسی لیے اسے استعمال کرتے وقت احتیاط کرنی چاہیے اور اس کی زیادہ موٹی تہہ نہیں ہونی چاہیے ۔جیل ماسک کا انتخاب آپ اپنی جلد کے لحاظ سے کریں۔ یہ دیکھیں کہ اس میںکون سے اجزاء استعمال کیے گئے ہیں جہاں تک رنگ کا تعلق ہے تو یہ اکثر شفاف ہوتے ہیں ۔

فیس ماسک کی تیاری

گھر میںماسک بنانےکے لیے اپنے باورچی خانے کا جائزہ لیں ،شاید آپ کو فیس ماسک بنانے کے تمام اجزاء گھر میں ہی مل جائیں ۔گھر میں بنایا جانے والا فیس ماسک ہر قسم کی جلد کی حامل خواتین کے لیے موزوں ہوتا ہے لیکن اسے فوراً استعمال کرنا پڑتا ہے ،کچھ دیر بعد ہر گز استعمال نہ کریں ۔

کھیرے کا ماسک

کھیرا ایک عدد چھلکے سمیت ،انڈے کی سفیدی ایک عدد ،سوکھا دودھ ایک کھا نے کا چمچہ

تمام اشیاء کو اتنا بلینڈ کریں کہ وہ یکجا ہوکر ایک پیسٹ کی صورت اختیار کر لیں ،اگر بلینڈ نہیں کریں تو کھیرے کے ٹکروں کو علیحدہ پیس کر اس میں سوکھا دودھ اورانڈا ڈال کر اچھی طرح پھینٹ لیں ۔فیس ماسک تیار ہے ۔اب ایک روئی کا ٹکڑا یا سوتی کپڑے کا پیڈ سابنا کر اسے چہرے پر لگائیں ۔دس پندرہ منٹ بعد نیم گرم پانی سے چہرہ دھولیں ۔

شہد اور جو کا آٹا

انڈے کی زردی ایک عدد ،زیتون کا تیل ایک چائے کا چمچہ ،لیموں کا عرق تین یا چار قطرے ،شہد ایک چوتھائی کھانے کا چمچہ ،جو کا آٹا ڈیڑھ چائے کا چمچہ ،سوکھا دودھ آدھا کھانے کاچمچہ ۔

تمام اجزاء کو ملا کر پھینٹ لیں ،پھر اسے ایک انگلی کی مدد سے چہرے پر لگائیں ،اگر آپ کی جلد خشک ہے تو 10 منٹ تک اور چکنی ہے تو 15 منٹ تک لگائیں ،بعدازاںنیم گرم پانی سے دھولیں آخر میں ٹھنڈے پانی کے چھپکے مار کے کاٹن پیڈ سے خشک کرلیں ۔

آئل بیسڈ ماسک

ایسی جلد جو بہت زیادہ خشک ہو وہ تیل سے بنا ہواماسک لگائیں،اس سے جلد نارمل ہوجائے گی اور یہ ماسک عام قسم کے موئسچرائزر کے مقابلے میں بہتر نتائج دیتے ہیں ،اگر یہ کلینزنگ کے بعد یا فیشل کے دوران لگایا جائے تو زیا دہ اچھا ہوگا، کیوں کہ اس وقت جلد گرم ہوتی ہے اور بآسانی تیل کو جذب کر لیتی ہے۔

اسے 10 سے 15 منٹ لگائیں ۔بعض آئل بیسڈ ماسکس میں انڈا ،شہد اور دوسری جڑی بوٹیوں کے اجزاء بھی ہوتے ہیں اور یہ ماسک کریم کی صورت میں بھی ملتا ہے اور اس کا رنگ عموماًرزد یا گلابی ہوتا ہے لیکن آپ اسے گھر پر بھی تیار کرسکتی ہے ۔ایک انڈے میں ایک ایک چائے کا چمچہ شہد اور زیتون ڈال کر اچھی طرح پھینٹ لیں ۔کلینزنگ کر کے ماسک کولگائیں۔