دو مریضوں کی صحت ِ کاملہ کے لئے دعائیں

March 13, 2013

پاکستان کے ممتازدانشور،ادیب اور صحافی اورخاص طور پر تعلیم اورصحافت کے شعبوں کے بہتر مستقبل کے لئے مستقل طور پر کام کرنے والے بہت بڑے ریفرنس اور ”آرکائیوز“ کی تیاری کے لئے زندگی اور عمر بھر کی کمائی وقف کردینے والے ہردلعزیز عزیز احمد سلیم کے جگر کی ٹرانسپلانٹیشن کاآپریشن حکومت ِ پاکستان کے مالی تعاون، وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف کی خصوصی توجہ اور دعاؤں سے اورخاص طور پر سنیٹر پرویز رشیدکی کوششوں سے شفا انٹرنیشنل کے ماہرین نے 26 فروری کو کردیا ہے اوراب وہ پوسٹ آپریشنل توجہ اورخبرگیری سے گزر رہے ہیں۔ ماہرین صحت کو یقین ہے کہ احمد سلیم انشا اللہ چند ماہ میں پوری طرح صحت مند ہو جائیں گے اور اپنے قابل قدر اورواجب تحسین مشن کی تکمیل کے لئے پہلے جیسی محنت میں مصروف ہو جائیں گے۔ اس سلسلے میں انہیں پہلے سے بھی زیادہ دوستوں اور عقیدت مندوں کاتعاون حاصل ہوگا۔
ان کالموں میں بتایا گیا تھا کہ احمد سلیم کا ہیپاٹائٹس بگڑ کر ان کے جگر کے کینسر میں تبدیل ہوگیا تھا اور ماہرین صحت کے مطابق اس کا جگر ٹرانسپلاٹیشن کے علاوہ کوئی علاج نہیں ہے مگر یہ علاج بہت زیادہ قیمتی ہونے کے علاوہ بہت زیادہ آپریشنل مہارت اور بہت ہی زیادہ پوسٹ آپریشنل توجہ اوراحتیاط کا طالب ہے۔ اس توجہ اوراحتیاط کے لئے ہی مریض غیرملکی ہسپتال کو ترجیح دیتے ہیں۔ احمد سلیم کی مذکورہ بالا ضرورتوں کو پوراکرنے کے لئے سنیٹرپرویز رشید نے بہت زیادہ ذمہ داری اورفرض شناسی کا ثبوت فراہم کیا۔ ان کی توجہ دلانے پرہی وزیراعلیٰ پنجاب نے احمد سلیم کے علاج کے لئے 55 لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ شفا انٹرنیشنل نے آپریشن کے لئے 26 فروری کادن مقرر کیا اور مقررہ دن ان کے ماہرین جراحت نے یہ آپریشن اسلام آبا د میں کردیا۔
احمد سلیم کے علاوہ ان کے تمام عزیز و اقارب، ان کے لاکھوں کی تعداد میں دوست احباب جہاں حکومت ِ پنجاب اور حکمرانوں کے شکرگزار ہیں وہاں خداوند کریم سے بھی دعا کرتے ہیں کہ احمد سلیم کو صحت ِ کاملہ نصیب ہو اور وہ پہلے کی طرح ادب اورصحافت کی خدمت کے فرائض ک ادائیگی میں بھی مصروف ہو جائیں۔آج رات احمد سلیم نے ٹیلی فون پر میرے کولہے کی ہڈی کے آپریشن کے بعد میری صحت کے بارے میں پوچھا اور دعا بھی کی کہ خداوند کریم ممتاز صحافی اور دانشور سید عباس اطہر کوبھی پھیپھڑوں کے سرطان کے عارضے سے نجات دلائے اورصحت کاملہ عطا فرمائے۔