سپریم کورٹ، انور منصور، فروغ نسیم، حکومتی عہدیداروں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

February 20, 2020

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور خان، وزیر قانون فروغ نسیم اور نامعلوم حکومتی اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔

کونسل نے اپنے وائس چیئرمین ،عابد ساقی ایڈوکیٹ کے ذریعے بدھ کے روز آئین کے آرٹیکل 204جسے توہین عدالت آرڈیننس 2003کی دفعہ 3کے ساتھ ملا کرپڑھا جائے گا کے تحت دائر درخواست میں اٹارنی جنرل، وزیر قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اٹارنی جنرل کی جانب سے منگل کے روزسپریم کورٹ کے 10رکنی فل کورٹ بنچ کے سامنے سماعت کے دوران بنچ کے رکن ججوں کے حوالے سے لگائے گئے شرمناک الزام سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ حکومت کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی جاسوسی کا عمل اب بھی جاری ہے۔

اٹارنی جنرل نے جان بوجھ کرکھلی عدالت میں ججوں پر یہ گھنائونا الزام لگایا ہے ،اگر اس الزام میں ذرا برابر بھی سچائی ہوتی تو مسول علیہ ،اٹارنی جنرل133دن تک خاموش نہ بیٹھے رہتے کیونکہ یہ مقدمہ گذشتہ سال آٹھ اکتوبر سے زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل کا یہ الزام سپریم کورٹ کو دبا ئومیں لانے، دھمکانے اوربلیک میل کرنے کی ایک سوچی سمجھی کوشش ہے۔