پی اے سی، 3ارب کی خلاف قاعدہ سرمایہ کاری، سوا ارب ڈوب گئے

February 21, 2020

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی غیر سرکاری کمپنیوں میں 3 ارب روپے کی خلاف قواعد سرمایہ کاری کی تحقیقات میں 8 سال سے پیشرفت نہ ہونے پر پبلک اکائونٹس کمیٹی نےڈی جی نیب راولپنڈی کو بلالیا ۔چئیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نےکہاکہ ڈ ی جی نیب راولپنڈی ریکوری اور نامزدملزمان کے خلاف پیشرفت سے آگاہ کریں ، پی اے سی کا اجلاس رانا تنویر کی سربراہی میں گزشتہ روز ہوا جس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مالی سال 2012،13کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ، آڈٹ حکام نے بتایاکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مالی سال 2012،13میں فیڈرل ایمپلائز بینوولینٹ فنڈاینڈ گروپ انشورنس کے 22ارب روپے حکومتی اور غیر حکومتی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی جس میں سے 3.19ارب روپے تین غیر سرکاری کمپنیوں ایزگارڈ 9، ایگری ٹیک لمیٹڈ اور پیس گروپ-- میں سرمایہ کاری کی گئی اور اب سوا ایک ارب روپے ڈوب گئے ہیں ۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر اس آڈٹ پیرا کے بارے میں ہونے والی پیشرفت سے کمیٹی کو آگاہ کریں ، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹر اعجاز منیر نے کمیٹی کو بتایاکہ ڈویژن کی طرف سے اب تک کی جانے والی انکوائریوں میں یہ واضح ہے کہ یہ سرمایہ کاری وزارت خزانہ اور قانون وانصاف سے اجازت لیکر کی ہے جبکہ یہ سرمایہ کاری محتاط نہیں تھی،اور کیس پی اے سی کی ہدایت پر نیب کو بھجوادیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر بیوروکریسی کے ہرفیصلہ صرف اس بنیادپر نیب کو بھجوادیا جائے یہ فیصلہ محتاط (Prodent)نہیں تھا تو کوئی بھی افسر فیصلہ نہیں کرے گا لیکن آڈٹ حکام کے مطابق یہ سرمایہ کاری کافیصلہ قوانین کی خلاف ورزی تھا تو نیب کو بھجوانا چاہیے تھا اور نیب کی جس طرح کی کارکردگی ہے تو اسے ختم ہی کردینا چاہیے ۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ نیب اس کیس کو جلد نمٹانے والی ہے اور نیب کی رپورٹ کے بعد جو لوگ ملوث ہوں گے تو ان کو سزا دی جائے گی۔