حکومت نواز شریف کی صحت پر حسب عادت سیاست کررہی ہے، عطاء تارڑ

February 26, 2020


کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میںگفتگو کرتے ہوئےن لیگ کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہے کہ حکومت نواز شریف کی صحت پر حسب عادت سیاست کررہی ہے، وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ن لیگ والے غلط کام خود کرتے ہیں پھر ہمیں جھٹلاتے ہیں، لندن سے آنے والی رپورٹس نامکمل ہیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ ایک کے بعد ایک اپوزیشن رہنما ضمانت پر رہا ہورہے ہیں، پچھلے ڈیڑھ سے دو سال میں گرفتار کئے جانے والے تقریباً تمام رہنما رہا ہوچکے ہیں، وزیراعظم عمران خان کا احتساب کا بیانیہ اور نعرہ ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے، نہ اربوں روپے بیرون ملک سے واپس آئے نہ اب تک کسی کو سزا ہوسکی۔ن لیگ کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت نواز شریف کی صحت پر حسب عادت سیاست کررہی ہے، وزیراعظم کے دباؤ اور اثر کی وجہ سے نواز شریف کی صحت کے معاملہ کو سیاست کی نذر کیا گیا، عمران خان کی انا کی تسکین کیلئے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہیں کی گئی، نواز شریف کی پاکستان ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ رپورٹس ہائیکورٹ اور پنجاب حکومت کو دی ہیں، نواز شریف کے دل اور پیٹ اسکین کی رپورٹس جمع کروائی ہیں، پیٹ اسکین کی رپورٹس ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کے لیٹرہیڈ پر حکومت کو جمع کروائی ہیں، ڈاکٹرز نے نواز شریف کے دل کا علاج ہونے کے بعد باقی بیماریوں کے علاج کا کہا ہے، نواز شریف کے سات میں سے دواسٹنٹ کام نہیں کررہے ہیں، تمام اسپتال جہاں نواز شریف کا علاج ہورہا ہے ان کی رپورٹس جمع کروائیں۔ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیرقانون پنجاب نے میڈیا پر بہت باتیں کیں لیکن مجھ سے اور ڈاکٹر عدنان سے سوالات نہیں کیے، نواز شریف کا علاج پنجاب حکومت کے کہنے پر نہیں ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق ہوگا، حکومت نے محکمہ داخلہ پاکستان کی ایک ایجنسی نے میڈیکل بورڈکے ارکان کو پوچھ گچھ کیلئے بلایا تھا، اس پر بھی تسلی نہیں ہوئی تو ڈاکٹر یاسمین راشد کو کہا گیا کہ نواز شریف کو کسی طرح واپس بلائیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کے علاج سے متعلق مکمل طورپر مطمئن کیا گیا، ہم سے کمیٹی میں ایک دو سوال کیے گئے، ہم نے نواز شریف کی صحت سے متعلق ماضی اور موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، ڈاکٹر عدنان کو میڈیکل بورڈ کا رکن محکمہ صحت پنجاب نے بنایا تھا، ڈاکٹر ڈیوڈلارنس نواز شریف کی تمام تر ٹریٹمنٹ دیکھ رہے ہیں ان کی رپورٹس جمع کرائی ہیں، تمام ٹیسٹوں کی تفصیلات کاغذ کے اوپر درج ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے کہا تھا کہ میں نے چیک کروایا ہے نواز شریف واقعی بیمارہیں، عمران خان وزیرصحت پنجاب اور میڈیکل بورڈ پر عدم اعتماد کا اظہارکرچکے ہیں، نواز شریف کی ضمانت میں توسیع نہ ہونے کیخلاف عدالت جانے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ن لیگ والے غلط کام خود کرتے ہیں پھر ہمیں جھٹلاتے ہیں، نواز شریف کی بیرون ملک میڈیکل رپورٹس ان کا پاکستان میں علاج کرنے والا میڈیکل بورڈ مانگ رہا ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق لندن سے آنے والی رپورٹس نامکمل ہیں، ان سے درخواست کی گئی کہ پیٹ اسکین رپورٹ دیدیں، حکومت کو اس میڈیکل بورڈ سے صرف ٹیکنیکل رپورٹ لینی ہے، زبانی رپورٹ کسی بھی عدالت میں قابل قبول نہیں ہوتی ، ڈاکٹر ایاز محمود نے جن اسپتالوں میں نواز شریف کاعلاج ہورہا ہے ان کے لیٹر ہیڈز پر تحریری رپورٹس بھیجنے کا مطالبہ کیا اس میں کیا غلط بات ہے، ڈاکٹر عدنان کی زبانی رپورٹ کوئی قانونی اہمیت نہیں رکھتی، حکومت نے ڈاکٹر عدنان کو ان کی مہارت کی وجہ سے میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا تھا، نواز شریف نے جس میڈیکل بورڈ پر اعتماد کا اظہار کیا وہی ان کی رپورٹس سے مطمئن نہیں تو حکومت کیا کرسکتی ہے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے دو رہنماؤں کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی مگر پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع سے انکار کردیا ہے، لاہو ر ہائیکورٹ نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا ہے، وزیرقانون پنجاب راجا بشارت نے پریس کانفرنس میں نواز شریف کی ضمانت کی منسوخی کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں وفاق کو لکھا جارہا ہے جو اس معاملہ کوآگے لے کر چلے گا جبکہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کیلئے عدالت سے رجوع کیا جائے گا،وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ان کے بیرون ملک ہونے والے ٹیسٹس کی رپورٹ مسلسل مانگتے رہے مگر فراہم نہیں کی گئیں۔